کراچی میں ق لیگ کاصوبائی صدر پیپلز پارٹی کے ساتھ مل گیا

ق لیگ کو شہباز حکومت کے ساتھ مل جانے پر سخت مشکلات کا سامنا ہے -پہلے ان کی پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا اپنا بھائی ،بھتیجا اور دیگر ساتھی ساتھ چھوڑ گئے پھر ان کے امیدوار جو 2024 کے الیکشن میں ق لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں وہ بھی دوسری جماعتوں کے حق میں الیکشن سے ہی د ستبردار ہونا شروع ہوگئے ہیں -آج ان کو ایک اور بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب خبر آئی کہ مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر اور کراچی میں حلقے این اے 241 سے امیدوار طارق حسن پیپلز پارٹی کے امیدوار اختیار بیگ کے حق میں دستبردار ہو گئے۔

طارق حسن نے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اور سینیٹر وقار مہدی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پی پی امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔اس موقع پر سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ خیرپور اور جیکب آباد میں بھی مسلم لیگ (ق )کے امیدوار پیپلز پارٹی کے حق میں دستبردار ہو رہے ہیں ۔ خیرپور اور جیکب آباد میں بھی مسلم لیگ( ق) کے امیدوار پیپلز پارٹی کے حق میں دستبردار ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب جمعیت علمائے پاکستان کے لیے بھی خبرین اچھی نہیں ارہیں ان کے دیرینہ ساتھی بھی دوسری جماعتوں کے ساتھ ملنا شروع ہوگئے ہیں -آج جے یو آئی کے اہم ترین رہنما صاحب زادہ ابوالخیر زبیر نے بھی پیپلز پارٹی سے اتحاد کرتے ہوئے حیدرآباد سے پی پی امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔صاحب زادہ ابوالخیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا حق بنتا ہے، اسے مکمل سپورٹ کریں گے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا کہ جمعیت علمائے پاکستان پورے ملک میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں سے الحاق کر رہی ہے۔مگر اس الحاق میں پیپلز پارٹی کو زیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے کیونکہ اس کے حق میں بہت سے امیدوار الیکشن سے دستبردار ہورہے ہیں –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی