ایک پاکستانی اخبار نے خبر شائع کی ہے جو پاکستانیوں کے لیے ایک پریشان کن خبر ہے کہ پاکستان میں شدت پسند کاروائیاں کرنے والی تنظیم طالبان نے حکومت کے ساتھ سیز فائر کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا -کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ سیز فائر کا معاہدہ ختم کرتے ہوئے اپنے شدت پسندوں کو ملک بھر میں دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کرنے کا حکم دے دیا۔ ڈیلی ڈان کے مطابق کالعدم نتظیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہپاکستان کے بہت سے علاقوں میں چونکہ ان کی تنظیم کے خلاف فوجی آپریشنز جاری ہیں، لہٰذاآپ کے لیے بھی ناگزیر ہے کہ آپ جہاں بھی حملہ کر سکتے ہیں کریں۔
کالعدم تنظیم نے پاک فوج پر الزام عائید کیا کہ بنوں کے علاقے لکی مروت میں تنظیم کے خلاف مسلسل آپریشنز جاری ہیں، جس کے بعد ہم نے بھی با امر مجبوری ملک بھر میں حملے شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے پاکستان کے عوام کو بارہا متنبہ کیا اور مسلسل صبر کا مظاہرہ کیا کہ مذاکرات کا عمل ہماری طرف سے متاثر نہ ہو۔تاہم فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حملے نہیں روکے
فوج کے ساتھ سیز فائر کا معاہدہ ستمبر میں ختم ہونے کے بعد ٹی ٹی پی کے حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم اب تک یہ حملے ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان کے اضلاع میں کیے جا رہے تھے۔اخباری خبر کے مطابق اس واننگ پر حکومت پاکستان کی طرف سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔اس دھمکی سے پہلے بھی کئی بار طالبان حکومت پاکستان کو حملے کرنے کی وارننگ دے چکے ہیں مگر ب ان کے پاس شمالی علاقوں کے لوگوں کی عوامی حمایت نہیں رہی ہے اور پاکستانیوں کی 99 فیصد آبادی ان کے خلاف کھڑی ہے جس کی تازہ ترین مثال سوات میں لوگوں کا ری ایکشن تھا – جو طالبان کے خلاف سڑکون پر نکل آئے تھے