کار بنانے والی فورڈ کمپنی انڈیا سے رخصت ہونے کو تیار

کاریں بنانے والی امریکی کمپنی فورڈ نے یہ کہا ہے کہ وہ اپنے انڈیا میں دونوں پلانٹ بند کر رہے ہیں۔

کمپنی کے یہ دونوں کارخانے ریسات گجرات اور تمل ناڈو میں پائے جاتے ہیں اور 2022 میں کمپنی اپنے یہ دونوں کارخانے بند کرنے جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کا ایک انجن بنانے کا کارخانہ بھی ہے جو بدستور جاری رہے گا اور اس سے انجن بنا بنا کر بیرونِ ملک برآمد کیے جائیں گے۔

Image Source: Wikipedia

اس سے پہلے بھی دو امریکی کمپنیاں انڈیا میں اپنا کام بند کر چکی ہیں۔ اب یہ تیسری امریکی کمپنی ہے جو اپنا کام بند کر رہی ہے۔

اس سے پہلے 2017 میں جنرل موٹرز بھی انڈین مارکیٹ کے لیے کاریں بنانا ختم کر چکی ہے۔

موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ہارلے ڈیوڈسن بھی انڈیا میں اپنے آپریشن میں کمی کر چکی ہے۔

امریکی کمپنی کی طرف سے انڈیا میں کاروبار ختم کرنے کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک شدید بری خبر ہے جبکہ اس کے برخلاف نریندر مودی تو ان دنوں میں کوشاں ہیں کہ زیادہ سے زیادہ بیرونی کمپنیاں انڈیا میں سرمایہ کاری کریں۔

فورڈ کمپنی اپنے بیان میں کہہ چکی ہے کہ اسے انڈیا میں اپنے کاروبار کے دوران دو ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پچھلے چند سالوں میں یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ انڈیا میں نئی کاروں کی مانگ میں کمی آئی ہے۔

فورڈ کمپنی انڈین مارکیٹ میں پانچ مختلف ماڈل متعارف کروا چکی ہے۔انکا کہنا ہے کہ وہ موجودہ گاہکوں کو سہولیات فراہم کرتے رہیں گے۔

فورڈ کمپنی کا ارادہ ہپے کہ وہ مستقبل میں الیکٹریکل ایس یو وی متعارف کرائے گی۔ البتہ یہ معلوم نہیں ہے کہ کمپنی الیکٹریکل گاڑیاں انڈیا میں تیار کرے گی یا نہیں۔

فورڈ کمپنی پچھلے پچیس سالوں سے انڈیا میں کاریں تیار کر رہی تھی لیکن ہمیشہ اسے مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق فورڈ کمپنی کا انڈیا کی کار کی صنعت میں حصہ صرف دو فیصد ہے اور وہ انڈیا میں بڑی کار کمپنیوں میں کی فہرست میں نوویں نمبر پر ہے

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے