ڈی جی نیب کے کہنے پرقتل کی دھمکی دے کر میرے کپڑے اتارے گئے : طیبہ گل

حکومت نے سابق چئیر مین نیب کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا پورا منصوبہ بنا لیا ان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے بھی احکامات جاری کردیے گئے ہیں مگر اعلیٰ عدلیہ کے سابق جج ہونے کے سبب ان پر ہاتھ ڈالنا اتنا آسان کام نہیں ہو گا اس لیے اب حکومت کی کوشش ہے کہ طیبہ گل کی ویڈیو لیک کے حوالے سےالزامات کی مدد سے ان کو قابو کرنے کی کوشش کی جائے

طیبہ گل نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں لرزاہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم کے کہنے پر میرے کپڑے اتارے گئے، مجھے ننگا کیا گیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ساری منصوبہ بندی کے پیچھے جسٹس جاوید اقبال تھے کیونکہ ان کی کوشش تھی کی میری نازیبا اور عریاں ویدیوز بنا لی جائیں تاکہ میں عمران خان کے خلاف کوئی بات نہ کرسکوں

انہوں نے جاوید اقبال پر الزام عائد کیا کہ مسنگ پرسن کمیشن میں ان کا پرسنل سٹاف افسر راشد وانی اس کا سہولت کار ہے۔ اسی وجہ سے آج تک میری کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور ان کے اثر رسوخ کی بنا پر کسی عدالت نے میری بات نہیں سنی۔ان کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین نیب نے مجھے اور میرے شوہر کو ناحق گرفتار کروایا۔ مجھے مرد اہلکاروں نے گرفتار کیا۔ گاڑی میں میرے ساتھ جو درندگی کی گئی، وہ میں بیان نہیں کر سکتی۔ ۔ مجھے سلیم شہزاد کے پاس لے جایا گیا تو میرے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ میرے جسم پر نیل پڑے ہوئے تھے۔ تلاشی میں ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کے کہنے پر میرے کپڑے تک اتار دیے گئے۔طیبہ گل نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے کہا نیب میں مشکل ہوتا ہے مسنگ پرسن کمیشن میں آ کر ملا کریں۔ جاوید اقبال کہتے تھے میں ایک منٹ میں تمہاری زندگی تباہ کر سکتا ہوں۔ کسی دفتر میں تمھیں دیکھا تو تمھارے ٹکڑے جھنگ جائیں گے۔

Related posts

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی فوری رہائی کا حکم

9 جولائی 1967:مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا