ڈاکٹر شائستہ لودھی کو پاکستان ٹیلی ویژن کے مارننگ شو کی میزبانی مل گئی

اداکار نادیہ خان کی جگہ پی ٹی وی نے نئی میزبان شائستہ لودھی کا انتخاب کرلیا ہے جو عنقریب پی ٹی وی پر اپنی کارکردگی کے جوہر دکھاتی نظر ائیں گی وہ اس سے پہلے بھی پیٹی وی کی میزبانی کر چکی ہیں اور انہیں بے بپناہ پسند بھی کیا جاتا تھا میزبای کی بات کرتے ہوئے، شائستہ لودھی نے انکشاف کیا کہ میزبان کے طور پر ان کے ارادے “زندگی کے واقعات” پر امید، حوصلہ افزائی اور مختلف نقطہ نظر دینا ہیں۔ “میرے پاس ہر قسم اور ہر عمر کی خواتین کے لیے حصے ہوں گے،” ۔

لودھی نے کہا کہ وہ نادیہ خان کا بہت احترام کرتی ہیں جنہوں نے شو کوہوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا، “میں نادیہ خان کی پیروی سے پوری طرح متفق ہوں اور ان کا احترام کرتی ہوں۔” میری خواہش ہے کہ میں نادیہ خان کی طرح پرفارم کر سکوں،نادیہ اتنی ذہین اور بے مثال ہے۔” انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ میں ناظرین کو مایوس نہیں کروں گی۔

لودھی نے اس بات پر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں ٹیلی ویژن کے مارننگ شوز زوال پذیر ہیں۔ انہوں نے کہا، “چینل زیادہ مارننگ شوز نہیں کر رہے ہیں کیونکہ یہ خطرناک ہے۔” “انہیں ڈرامہ نشر کرنے سے بہتر ریٹنگ ملتی ہے۔ تاہم، کسی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ناظرین [شو کے ساتھ] براہ راست تعلق بھی چاہتے ہیں، جو صرف ایک لائیو شو ہی ناظرین تک پہنچا سکتا ہے ۔”

لودھی اپنے مارننگ شوز کے لیے مشہور ہیں۔ اس سے قبل وہ جیو ٹی وی کے مقبول مارننگ شو اٹھو جاگو پاکستان کی میزبانی کر چکی ہیں جو اس سے قبل 2014 میں بہت عرصہ چلا تھا

IMAGE SOURCE : Daily Pakistan

اس کے بعد ان پر بہت زیادہ تنقید کی گئی تھاور جب پروگرام ایک شادی کی تقریب میں منقبت کے دوران جوتا چھپائی کی رسم دکھا دی گئی تھی ۔

اس کے بعد ان پر پاکستانیوں نے اتنی تنقید کی کہ ان کو اس پروگرام کی میزبانی سے ہی ہٹادیا گیا تھا تاہم اب وہ ایک بار پھر مارننگ شو کرنے جا تو رہی ہیں مگر امید ہے کہ وہ ان مقدس پاک اور قابل احترام و سلام ہستیوں کے حوالے سے ادب اور تمیز کا دامن تھامے رکھیں گی اور ریٹنگ بڑھانے کے لیے کوئی ایسی حماقت نہیں کریں گی جس سے ان پاک اور مقدس ہستیوں کی شان میں بے ادبی کا کوئی گمان بھی پیدا ہو

Related posts

فواد چوہدری نے شاہد آفریدی کو ” ڈفر ” قرار دے دیا

لاہور کے کئی علاقوں میں ہر گھنٹے بعد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ؛نجی چینل کا دعویٰ

سائفر کیس میں کپتان اور نائب کپتان کی سزا معطلی پر رانا ثنا اللہ کا ردعمل