پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈالر نے اونچی اڑان بھری اور 19 روپے مہنگا ہوگیا جس کے سبب پاکستان کا گردشی قرضہ ایک ہی دن میں کئی سو ارب اور بڑھ گیا -اس کے بعد اب مہنگائی کا ایک اور طوفان پاکستانیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا -آج حکومت کے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے سبب
ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے ڈالر کے فکس ریٹ کو ختم کر دیا گیا تھا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں توڈالر مہنگا ہوا ساتھ ہی انٹر بینک میں ڈالر نے اگلے پچھلے تمام تر ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں اور تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے ۔ گزشتہ روز ڈالر 230.89 روپے پر بند ہوا تھا ، اس سے قبل ڈالر کی بلند ترین سطح 28 جولائی 2022 کو دیکھنے کو ملی تھی جوکہ 239.94 روپے تھی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 19 روپے تک اضافہ ہو چکاہے اور ڈالر 250 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے ۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 12 روپے مہنگا ہونے کے بعد 255 روپے پر فروخت ہو رہاہے ۔انٹربینک میں ڈالر 250 سے تجاوز کرنے پر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اسحاق ڈار کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں اسد عمر نے کہاکہ جو 200 سے ڈالر نیچے لانے کا دعویٰ کر کے آئے تھے ،انہوں نے ڈالر 240 سے اوپر پہنچا دیا،پی ٹی آئی رہنمانے کہاکہ جھوٹی انا سے اربوں ڈالر کی ترسیلات زر اور برآمدات کا نقصان، ہزاروں کاروبار تباہ، لاکھوں افراد بےروزگار کر دیئے،ان کاکہناتھا کہ اس تباہی کی ذمہ داری کون اٹھائے گا؟