بیجنگ: چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کی تعمیر اور پاک چین تعلقات کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی کوشش کے ساتھ جعلی خبریں پھیلانے پر بعض میڈیا کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے منگل کو ایک باقاعدہ بریفنگ کے دوران کہا، “چین بعض میڈیا کی ایسی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے جو اس کی پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور سی پیک کی تعمیر اور چین پاکستان تعلقات کو دانستہ طور پر خراب کرنے کی کوشش کے ساتھ جعلی خبریں تخلیق کرتی ہیں۔

یہ بیان گوادر کے علاقے میں چینی ٹرالروں کو دیے گئے مبینہ حد سے زیادہ ماہی گیری کے حقوق کے خلاف مظاہروں کے بارے میں ایک رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سامنے آیا، رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ایک ایسا قدم ہے جس سے مقامی لوگوں کی روزی روٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
بریفنگ کے دوران ایک بھارتی صحافی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گوادر میں گزشتہ ہفتے احتجاج دیکھا گیا۔
تاہم، مکمل تصدیق کے بعد، چین نے کہا کہ نام نہاد میڈیا رپورٹ اور دعوے جعلی ہیں۔
“یہ مکمل طور پر جعلی خبر ہے۔ چینی ترجمان نے کہا کہ گوادر کے علاقے میں چین کے خلاف مظاہروں کے بارے میں بعض ذرائع ابلاغ کی طرف سے تشہیر کرنا حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

ترجمان لیجیان نے کہا کہ کوئی چینی ٹرالر گوادر پورٹ کے علاقے میں مچھلی پکڑنے یا ڈاکنگ کے لیے نہیں گیا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ گوادر پورٹ، سی پیک کے ایک اہم منصوبے کے طور پر، ترقی اور لوگوں کی روزی روٹی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے متعلقہ تعاون کو آگے بڑھاتے ہوئے ہمیشہ باہمی احترام اور اتفاق رائے کے اصول پر عمل کیا ہے۔