کرونا وبا جسس نے 2019 اور 20 20 میں دنیا بھر کے لاکھوں افراد کو موت کی وادی میں پہنچا دیا تھا ایک بار پھر چین سے سر اٹھانا شروع ہوگیا ہے -چین میں مہلک کورونا وائرس کی نئی لہر شروع ہو چکی ہے جبکہ ماہرین نے حالیہ موسم سرما میں کورونا کے باعث 10 لاکھ افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ چین میں کورونا کی پہلی لہر سے متاثرہ مریضوں سے ہسپتال بھر چکے ہیں اور بستروں کی قلت پیدا ہو گئی ہے
جس کی وجہ سے مریضوں کو فرش پر ہی طبی امداد دی جا رہی ہے جسس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں ۔ان ویڈیوز نے ایک بار پھر دنیا کو لرزا کر رکھ دیا ہے – دنیا میں اب تک کرونا کی تین اقسام قیامت برپا کرچکی ہیں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس سال دسمبر ، جنوری اور فروری میں کورونا کی تینوں شدید لہروں کا سامنا کرنا پڑے گاجس کے سبب ملک کی 60 فیصد آبادی متاثر ہو سکتی ہے
انھوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ یہ وائرس اتنی تیزی سے پھیل سکتا ہے کہ 10 فیصد آبادی آئندہ 90 روز میں مہلک وائرس کا نشانہ بن سکتی ہے ۔ چین کو اس وقت کووڈ کی پہلی لہر کا سامنا ہے دوسری لہر جنوری سے فروری کے اختتام تک اور تیسری فروری کے اختتام سے مارچ کے وسط تک رہے گی ۔