جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے خبر دی کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ہمارے دوستانہ تعلقات کے پس منظر میں ایک اہم منصوبہ ہے اور ہم اس دوستی سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے کتنا ہی دباؤ کیوں نہ ہو ۔
10 ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کی صدارت کے بعد سی پی ای سی کے چیئرمین خالد منصور کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے پاک چین تعلقات کی طرح سی پیک کو بھی جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ چین ایک دوست کی طرح ہے جو ہمیشہ پاکستان کی مدد کرتا ہے لیکن کبھی اس پر فخر نہیں کرتا۔ “ذرا دوسرے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں اس کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مقدار دیکھیں۔”
منصوبہ بندی کے وزیر نے کہا کہ سی پیک میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون وبائی امراض کے دوران کامیابی کے ساتھ وقت کا امتحان رہا ہے۔

اس عمر نے کہا ، “تمام سی پیک منصوبوں پر کام بنیادی طور پر دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے عزم کی وجہ سے جاری رہا۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کتنے ہی قریبی کیوں نہ ہوں ، چین نے کبھی پاکستان سے کوئی ناجائز احسان نہیں مانگا جبکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے ساتھ اتحاد سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔