سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے اپنا گھر خالی کردیا اور ججز کے ساتھ والے گھر میں رہائش اختیار کرلی -چیف جسٹس کی مدت ملازمت 16 ستمبر کو ختم ہورہی ہے -ان کی جگہ قاضی فائز عیسیٰ 17 ستمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے -ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس پہلے اپنے فیصلے کی وجہ سے تحریک انصاف کی تنقید کا نشانہ بنے اس کے بعد ان کے پہلے اتحادی حکومت اور پھر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ناخوشگوار تعلقات رہے -قاضی فائز عیسی کے ساتھ ان کا متعصبانہ رویہ بھی ہمیشہ ان کا تعاقب کرتا رہے گا -یہی وجہ ہے کہ آج نون لیگ کے عطا تارڑ نے 16 ستمبر کویوم نجات کے طور پر منانے کا بھی میڈیا پر اعلان کردیا –
چیف جسٹس نے کوئی بھی فیصلہ ایسا نہی دیا جس سے ملک میں سیاسی انتشار میں کمی واقع ہوتی ان کے رویے کی وجہ سے ملک ہیجان کا شکار ہوا -یہی وجہ ہے کہ ان کو اس عزت کے ساتھ رخصتی نصیب نہیں ہورہی جس کا ہر جانے والا چیف جسٹس مستحق ہوتا ہے -ان کی سب سے بڑی کمزوری یہ رہی کہ وہ اپنے فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف بھی کوئی فیصلہ تک نہ دے پائے -ان کے خلاف لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سپریم کورٹ کے دروازے پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا ان کے خلاف انتہائی نازیبا جملے بولے انہیں سیٹ سے ہٹ جانے کی دھمکیاں دیں مگر ان لوگوں کے خلاف بھی انھوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا جس سے اعلیٰ عدلیہ بےتوقیر ہوئی –