اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے منگل کے روز قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین پر زور دیا کہ وہ ظاہر کریں کہ انہوں نے براڈ شیٹ کیس میں سیاستدانوں سے کتنی رقم برآمد کی ہے۔
“تین سال ہو چکے ہیں،” انہوں نے جاری رکھا، “لیکن لون کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر نہیں آسکی۔”
اسلام آباد میں سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے عباسی نے کہا کہ جب تک نیب ہے ملکی معاملات چل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یا تو احتساب بیورو چلے گا یا ملک چلے گا۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی مبینہ لیک آڈیو کے بارے میں بات کرتے ہوئے عباسی نے کہا کہ اگر مریم نواز نے کوئی قانون توڑا ہے تو حکام کو کارروائی کرنی چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے سوال کیا کہ ملک کا قرضہ 50 ارب روپے سے زائد ہو گیا ہے کیونکہ حکومت نے اس میں 70 فیصد اضافہ کیا ہے لیکن اس کی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔
عباسی نے دعویٰ کیا کہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے، چیئرمین نیب نے حکومت کی چوری پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف کبھی کسی نے شکایت نہیں کی۔