گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ چکوال کے علاقے میں ایک کارنر میٹنگ میں دکھائی دیے -وہاں پر موجود ایک سیا سی رہنما نے جنرل ساحب کو سیاست میں آنے کی دعوت دے دی -شائید انہیں خود بھی علم نہ ہوگا کہ کوئی بھی سرکاری افسر ریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال تک سیاست کرہی نہیں سکتا تاہم فیض حمید نے اس شخص کی گفتگو کو خوب انجوائے کیا تو ہر طرف شور مچ گیا کہ فیض حمید نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی
بلکہ بعض یو ٹیوبرز نے تو انہیں وائس چئیر مین کا عہدہ بھی دے دیا -اس پر اب سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا اپنا ردعمل آگیا ان کا کہنا تھا کہ وہ کبھی سیاست میں شمولیت اختیار نہیں کریں گے۔ جب رابطہ کرکے ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ دو سال کی پابندی یا اس کے بعد کبھی سیاست میں آئیں گے اور نہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے آبائی گاؤں میں تھے جہاں ان کے رشتہ داروں اور مقامی افراد اکثر ان سے ملنے آتے ہیں۔ اس موقع پر ایک شخص نے ان سے درخواست کی کہ پاکستان کی ترقی کیلئے سیاست میں شمولیت اختیار کریں۔
ایک بات تو کنفرم ہے کہ فیض حمید خواہ سیاست مین آئیں یا نہ آئیں وہ کپتان کو ضروری اطلاعات پہنچاتے رہے گے کیونکہ ان کے قریبی دوست اور ساتھی ابھی بھی فوج میں اہم عہدوں پر تعینات ہیں اور ان کا جھکاؤ بھی پی ٹیآئی کی جانب ہے اور ان کے خیال میں بھی تحریک انصاف ہی وہ واحد جماعت ہے جو پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتی ہے –