چوہدری شجاعت کا زرداری اور نواز شریف کو دوبارہ مل کر چلنے کا مشورہ

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کو ملکی مفاد کی خاطر اختلافات نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔انھوں نے زرداری کو سمجھایا کہ آپس کی لڑائی کا نقصان سب اتحادیوں کو ہوگا –

چوہدری شجاعت کا مشورہ تھا کہ یہ سب ہمارے مفاد میں نہیں ہے -دونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی اور اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، جبکہ شجاعت نے خاص طور پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، جو مرکز میں پچھلی حکومت کی تشکیل میں ان کی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں تھیں۔ سابق صدر ق لیگ نے کہا کہ ان کی پارٹی کا مسلم لیگ ن سے کوئی تنازعہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی آئین اور زمینی حقائق کے مطابق بات کر رہی ہے، کسی کے ساتھ محاذ آرائی نہیں کرنا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں سیاسی اداروں کے درمیان بیان بازی اور محاذ آرائی کا موقف ملکی استحکام کے لیے سازگار نہیں ہے۔شجاعت نے زرداری پر زور دیا کہ وہ زیادہ تعاون پر مبنی نقطہ نظر کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیں۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے سپریمو نواز شریف سے غیر ضروری سیاسی دشمنی سے بچنے کی ضرورت کے بارے میں بات کرنے کے اپنے ارادے سے بھی آگاہ کیا۔یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حال ہی میں الزام لگایا تھا کہ پنجاب میں 2013 کے انتخابات میں بعض عناصر نے ہیرا پھیری کی تھی، جن میں انٹر سروسز انٹیلی جنس کے سابق سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور ایک سیاسی جماعت شامل ہیں۔ تاہم انھوں نے لیول پلئینگ فیلڈنہ ملنے پر مقتدرحلقوں سے افسوس کا اظہار کیا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آصف زرداری چوہدری شجاعت کے مشورے کے بعد نون لیگ کی جانب دوبارہ دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں یا ایلکشن کی وجہ سے مزاحمت کی سیاست کو ہی بہتر سمجھتے ہیں –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی