پی پی پی کی کرپٹ اور منحرف قیادت نے سندھ کو برباد کردیا: پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ بلاول سندھ کو برباد کرنے کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ کررہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ کے حوالے سے قائد حزب اختلاف نے اتوار کو کراچی میں جاری اپنے ویڈیو بیان میں بلاول زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول زرداری بالآخر کراچی سے شروع ہونے والے مارچ کے بہانے کراچی میں نظر آئے۔

Image Source: Daily Times

بلاول زرداری کی پیپلز پارٹی ایک کرپٹ، متاثرہ اور منحرف قیادت کی قیادت میں لانگ مارچ کر رہی ہے جس نے اپنے 14 سالہ دور حکومت میں سندھ کو برباد کر دیا ہے، جناب شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے پوچھا کہ بلاول زرداری نے سندھ کو برباد کرنے کے بعد کس کے خلاف مارچ کیا؟ “

انہوں نے کہا کہ کراچی کے باسی بلاول زرداری سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کراچی کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟ حلیم نے اصرار کیا کہ اگر بلاول زرداری عوامی لیڈر ہیں تو انہیں کراچی کے لوگوں کو جواب دینا چاہیے کہ ان کی پارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی کو کیوں تباہ کیا ہے۔

سال 2009 میں جب سندھ کے بجٹ کا کل حجم 2000 روپے تھا۔ پیپلز پارٹی نے 150 ارب روپے مختص کیے تھے۔ کراچی کے لیے 37 ارب روپے مختص کیے گئے تھے لیکن رواں مالی سال میں صوبائی بجٹ کے 1400 ارب روپے میں سے صرف 20 ارب روپے رکھے گئے۔ میٹرو پولس کے لیے 38 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

شیخ نے بتایا کہ نامکمل میگا واٹر پراجیکٹ پر 13 ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود کراچی والوں کو پانی کی ایک بوند نہیں ملی جبکہ صوبائی دارالحکومت کو ہزاروں بسوں کے اعلانات کے باوجود صرف 14 بسیں ملیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بلاول زرداری کو کراچی کے لوگوں کے سوالوں کا بھی جواب دینا چاہیے کہ آپ کی حکومت نے اس شہر کو کچرے کا ڈھیر کیوں بنایا اور 2022 میں کراچی کے شہریوں کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر کیوں چھوڑ دیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سندھ بالخصوص کراچی کو امن و امان کی بدترین صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ شہریوں میں شدید عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو چکا ہے اور وہ اپنے گھروں میں بھی خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہے۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی