پی ٹی آئی کے سینئر وزرا ء ریاض فتیانہ اور ملک امین اسلم میں اختلافات : زرتاج گل پر بھی کرپشن کے الزامات لگ گئے

پی ٹی آئی کے ایم این اے ریاض فتیانہ نے گلاسگو (یوکے) میں حالیہ موسمیاتی کانفرنس میں مبینہ طور پر “غیر معقول” مطالبات کرنے اور دو کے خلاف “جھوٹے” الزامات لگانے پر پارٹی کی طرف سے جاری شوکاز نوٹس کے جواب میں “سخت موقف” اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ نوٹس پی ٹی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے احتساب اور نظم و ضبط ایس سی اے ڈی نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کی شکایت پر جاری کیا تھا۔


نومبرکی 25 تاریخ کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران ریاض فتیانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم کے مشیر کا برطانیہ میں موسمیاتی کانفرنس میں شرکت کے دوران وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل سے جھگڑا ہوا۔ریاض فتیانہ نے الزامات کے خلاف “سخت موقف” اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور کہا ہے کہ وہ “کسی قسم کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے” اور یہ کہ اگر پارٹی انہیں برطرف کرنا چاہتی ہے تو انہیں عہدے سے برطرف کردے ۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دفاع میں دو گواہ رومینہ خورشید عالم اور شیزا فاطمہ کو پارٹی کے سامنے پیش کریں گے۔پی ٹی آئی کے ایم این اے نے کہا ہے کہ وہ ملک امین اسلم کی شکایت پر پارٹی کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس کے پیچھے “سچ کو بے نقاب کریں گے”۔ذرائع نے فتیانہ کے حوالے سے بتایا کہ میں نے پارلیمانی کمیٹی میں سب کے سامنے جو کہا میں اس پر قائم ہوں۔کمیٹیوں میں کتنے اور ممبران اسمبلی کو شوکاز نوٹس دیا گیا جنہوں نے وزراء کے خلاف بات کی؟

اس سے قبل ملک امین اسلم نے فتیانہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ زرتاج گل وزیر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جانے کے لیے کانفرنس کو درمیان میں چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ریاض فتیانہ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانفرنس میں حکومت کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔ اس کا اہتمام مکمل طور پر غیر ملکی ڈونرز نے کیا تھا۔”

اسلم نے کہا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ فتیانہ نے یہ الزامات کیوں لگائے، یہ کہتے ہوئے کہ پی ٹی آئی کے قانون ساز ایک این جی او کی اسپانسر شپ کے ذریعے کانفرنس میں پہنچے تھے اور انہوں نے سرکاری پروٹوکول کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام نے انہیں وہ کار فراہم کرنے سے انکار کر دیا، جو سرکاری وفد کے لیے مختص کی گئی تھی، جس کے بعد انہوں نے اہلکاروں کو “ہراساں” کیا۔پارٹی کو فتیانہ کی تحقیقات کرنی چاہیے ریاض فتیانہ کے بعد طاہر صادق نے بھی زرتاج گل پر 35 لاکھ ڈالر کرپشن کا الزام لگادیا انھوں نے ناقص انتظامات پر بھی گلاسگو کی پی ٹی آئی انتظامیہ کو قصور وار ٹہرایا

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور