پی ٹی آئی کی مدد کے لیے ملک میں عدالتی مارشل لاء کا ماحول ہے ؛ فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن جو بہت عرصہ سے خاموش تھے آج عوام کے سامنے آئے وہ سپریم کورٹ اور دوسری عدالتوں کے فیصلے پر ناخوش نظر آئے مولانا کا کہنا تھا کہ عدالتی مارشل لا ءکا ماحول بنا دیا گیا ہے۔تحریک انصاف کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی، بلکہ اُن کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔ اگر چیف الیکشن کمشنر نے عدالت کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہوا، اگر الیکشن میں ہمارا ایک بھی کارکن شہید ہوا تو چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ذمہ دار ہونگے۔

جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم جب اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، ہم نے ساری صورتحال میں متوجہ کیا کہ جب امن و امان کی صورتحال اور موسم کی صورتحال ایسی ہوگی تو کیا ہوگا۔ جب ٹرن آؤٹ ہی موسم کے سبب نہ ہونے کے برابر ہوگا تو پھر کیا ہوگا اس لئے کہا صورتحال کو دیکھا جائے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا سیاسی اتحاد کا فیصلہ ہم نے اپنی ضلعی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔تاہم ایسا لگ رہا ہے کہ مولانا مسلم لیگ نون سے مایوس ہونے کے بعد اب پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے جارہے ہیں –

اس جلسے کے بعد مولانا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی، بلکہ اُن کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع حاصل ہونا ہماری جدوجہد میں شامل ہے، ہم آج بھی وطن عزیز کو اسلامی مملکت کی شناخت نہیں دے سکے، حکومتیں آتی ہیں مگر وہ مصلحتوں کا شکار ہو کر اپنا وقت گزار دیتی ہیں، 9/11 کے بعد پاکستان کے حکمرانوں کی ترجیحات اسلامی پاکستان کی نہیں رہیں۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی