پی ٹی آئی چھ ماہ میں مہنگائی سے نمٹ لے گی: رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر

سوال: تحریک انصاف مہنگائی کا مقابلہ کیسے کرے گی؟

میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہم مہنگائی کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں پسماندہ افراد کو دونوں سرے ملنےمیں مشکلات کا سامنا ہے۔

 یہ کہنا بے معنی ہے کہ مہنگائی نہیں ہے۔لیکن میری عوام سے گزارش ہے کہ مزید چھ ماہ انتظار کریں۔

 یہ فیصلہ عام لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے اور پی ٹی آئی حکومت 2018 کے انتخابات میں کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

Image Source: Geo News Urdu

سوال: کیا 2023 کے انتخابات سے پہلے دوسری مردم شماری کرائی جائے یا نہیں؟

میری رائے میں مردم شماری عام انتخابات سے قبل کرائی جائے لیکن بلدیاتی انتخابات مردم شماری سے پہلے کرائے جائیں تاکہ عوام کو شہری سہولیات پہنچائی جاسکیں۔

مزید یہ کہ بلدیاتی انتخابات تمام سیاسی جماعتوں کے لیے اہم ہیں، کیونکہ پی پی پی کی حکومت عام لوگوں کی خدمت کرنے میں ناکام رہی ہے اور عوام میں چیخ و پکار ہے۔ یوں بلدیاتی انتخابات مردم شماری سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔

س: سندھ میں لوگ پی ٹی آئی پر اعتماد کیوں نہیں کرتے؟

یہ غلط مفروضہ ہے کیونکہ ہم نے 2013 اور 2018 کے انتخابات میں دیکھا کہ دیہی اور شہری سندھ کے لوگوں نے پی پی پی اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں کو مسترد کر کے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا جو سیاست میں نسل یا مذہب کا کارڈ کھیلنے پر یقین نہیں رکھتی۔ جبکہ سندھ میں دیگر سیاسی جماعتیں نسلی بنیادوں پر ووٹ مانگتی ہیں۔

جیسا کہ سندھ کے عوام انہیں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ اگلا الیکشن ہمارا ہو گا۔

Image Source: Samaa TV

س: پی ٹی آئی سندھ میں دیگر جماعتوں کے ووٹ بینک کو ماننے سے کیوں گریزاں ہے؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ سندھ حکومت ابھی تک سندھ کے عوام کی خدمت نہیں کر رہی۔

 ناظم جوکھیو کیس کا حالیہ واقعہ اس کی مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے جس میں ایک عام آدمی کے قتل میں مبینہ طور پر حکمران جماعت کے ایم پی اے ملوث تھے۔

 دوسری طرف زمینی اصلاحات کے بغیر لوگ انتخابی نتائج پر اعتماد نہیں کر سکتے، کیونکہ جاگیردارانہ نظام میں حقیقی سیاسی جماعت سامنے نہیں آسکتی اور ایسے حقیقی انتخابی نتائج نہیں مل سکتے۔

Image Source: Twitter

س: سندھ کے عام لوگوں کے لیے اپنی ذاتی کارکردگی کے بارے میں کچھ بتائیں؟

چند ماہ قبل مجھے سندھ اسمبلی کی عمارت میں داخل ہونے سےروک دیا گیا تھا جب میں نے اور پی ٹی آئی کے دیگر قانون سازوں نے ایک انوکھا احتجاج کیا اور جمہوریت کا جنازہ نکالنے کے لیے چارپائی لے کر آئے۔

میں اپنا موقف دہراتا ہوں کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں ڈیلیور کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

وہ آمرانہ موقف رکھتے ہیں اور نہ خود کچھ کرتے ہیں اور نہ ہی دوسری جماعتوں کو عوام کی خدمت کرنے دیتے ہیں۔

لوگوں کو اب حقیقی جمہوریت کی ضرورت ہے تاکہ ایم پی اے یا ایم این اے صرف قانون سازی پر توجہ دے سکیں جب کہ یونین اور کونسلیں عام لوگوں کی خدمت کرتی رہیں، اس لیے بلدیاتی انتخابات وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی