پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے میڈیا کو بتایا تھا کہ انھوں نے اپنی جماعت سے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل کریں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ملک میں ہونے والی دھاندھلی پر بھی تحقیقات کے لیے عدلیہ سے بات کرے اس بات پر میڈیا پر بہت شور اٹھنا شروع ہوگیا کہ عمران خان اور ان کی جماعت پاکستان کو قرضہ دلوانے کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے اس پر اب ان کی جماعت کے وکیل کا موقف بھی سامنے آگیا ہے –
تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی نے خط میں یہ نہیں کہاکہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض نہ دے،آئی ایم ایف سے صحیح معاہدہ وہی حکومت کرے گی جو عوام کی منتخب کردہ ہو۔عوام کی منتخب کردہ حکومت ہی IMFسے صحیح معاہدہ کرے گی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں ملک میں انصاف کا کوئی دریچہ نظر نہیں آرہا۔اس وقت نظر یہ آرہا ہے کہ سسٹم کے اندر رہ کر کوئی انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی۔بہت ہی مایوسی کا عالم ہے ہماری آنکھوں کے سامنے الیکشن چرایا گیا ہے۔میں خود چشم دید گواہ ہوں مظلوم ہوں۔جس طرح ہمارے ٹریبونل کام کرتے ہیں ابھی تک 2013ء کے مقدمات کے فیصلے نہیں ہوئے ہیں۔اسمبلی کی مدت ختم ہوجاتی ہے مگر مقدمات کے فیصلے نہیں ہوتے۔ہمارے سامنے آگے کا قانونی راستہ انتہائی مخدوش ہے۔ایسے میں دنیا کو یہ بتانا کہ پاکستانی عوام کی رائے کیا ہے اور اس رائے کے مطابق ملک کو نہیں چلنے دیا جارہا یہ فطری بات ہے۔اگر غیر فطری نظام چلے گا تو کہیں نہ کہیں سے آواز ضرور اٹھے گی۔ہوسکتا ہے وہ آواز ہمیں پسند نہ آئے وہ ایسی آواز ہو جو عام حالات میں نہیں اٹھنی چاہئے۔جو ملک کے لئے بہتر ہے چاہے وہ آئی ایم ایف پروگرام ہو وہ ہونا چاہئے۔مطالبہ صرف یہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ شفافیت کا بھی انتظام کیا جائے-
پی ٹی آئی نے خط میں نہیں لکھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض نہ دے؛سلمان اکرم راجہ
18
previous post