پی ٹی آئی حکومت مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال پر یقین نہیں رکھتی

پی ٹی آئی حکومت ملکی معاشی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی: شہباز گل

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت ملک کے قومی اور معاشی مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطے شہباز گل نے کہا کہ پوری دنیا کو مہنگائی کا مسئلہ درپیش ہے اور خاص طور پر متوسط ​​طبقہ پوری دنیا میں اس کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 60 لاکھ ٹن چینی ملک کی سالانہ ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال ملک کی چینی کی پیداوار ملکی ضرورت سے کم تھی۔

اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس سال ملک میں گنے کی بھر پور فصل ہوگی اور تقریباً 7 سے 72 لاکھ ٹن چینی پیدا ہوگی۔

گل نے کہا کہ سندھ میں ملیں اکتوبر میں گنے کی کرشنگ شروع کرتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بمپر کراپ کے پیش نظر، ملوں کو فروری مارچ 2022 تک گنے کی کرشنگ مکمل کرنے کے لیے جلد کام شروع کر دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں تین شوگر ملوں نے اپنا کام شروع کیا تھا لیکن بعد میں ملک میں چینی کا بحران پیدا کرنے کے لیے کسی سازش کے تحت انہیں بند کر دیا گیا، انہوں نے کہا کہ سندھ میں شوگر ملیں 10 نومبر سے شوگر کی کرشنگ شروع کر دیں گی۔

گل نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چینی کا بحران صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ اور ملک اور سندھ کے عوام کے مفاد کو نقصان پہنچانے کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد اشیاء کا انتظام صوبائی موضوع تھا لیکن وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اس معاملے کو سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مسابقتی کمیشن آف پاکستان کو بحال کیا تھا اور خالصتاً میرٹ پر شوگر مافیا پر 40 ارب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مافیا نے عدالتوں سے اسٹے حاصل کیا اور اس کے پیچھے چھپ گئے، انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ریکوری نہیں ہو سکتی۔

ایس اے پی ایم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھی بحال کر دیا گیا ہے اور بعد میں جب ٹیکس کا جائزہ لیا گیا تو ٹیکس چوری کا پتہ چلا۔

ایف بی آر نے ان ٹیکس چوروں پر 500 ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا لیکن انہیں عدالتوں سے حکم امتناعی بھی ملے۔

ملک کے پاس 20 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں، جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقتدار میں آنے کے وقت 9 ارب ڈالر تھے۔

شہباز گل نے کہا کہ حکومت ہر قسم کی تنقید برداشت کر سکتی ہے لیکن ملکی معاشی مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ سابقہ ​​حکومت نے ملک کے ساتھ معاشی غداری کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احساس راشن کارڈ اقدام کے ذریعے قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہونے والوں کو ریلیف ملے گا۔

پی ٹی آئی حکومت مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال پر یقین نہیں رکھتی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو عوام پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔

Related posts

احتجاجی کال ؛ملک میں 5 جولائی کو پٹرول پمپس بند ہونے کا خطرہ

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا