پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب حافظ نعیم الرحمان کو شکست دے کر میئر کراچی منتخب ہو گئے ، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مرتضی وہاب نے 173 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم کو161 ووٹ ملےتحریک انصاف کے 30 اراکین ووٹ ڈالنے کے لیے نہیں آئے ۔ میئر کراچی کیلئے پولنگ سٹیشن میں ووٹنگ مکمل ہوئی تو جماعت اسلامی کی جانب سے سخت نعرے بازی کی گئی، اس موقع پر شور شرابے کا ماحول دیکھنے میں آیا۔ جس کے بعد دونوں جمارتوں کی جانب سے ایک دوسرے پر پتھراؤ کی خبریں بھی میڈیا پر سامنے آئیں -آرٹس کونسل کے باہر بھی صورت حال سخت کشیدہ رہی جہاں پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے صورت حال کنٹرول میں رکھی۔
Congratulations
مبارک ہو جئے بھٹو ،🇱🇾💯✌️
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب منتخب 🇱🇾💯✌️ pic.twitter.com/NuLahcMlAe— Rájå Ghais Áslám (@GhaisAslam) June 15, 2023
https://twitter.com/UsamaKashifPYO/status/1669277095569276931
اس الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگانے والے جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے 30 سے زائد منتخب اراکین کو لاپتہ کر دیا گیا، تحریک انصاف کے اغوا ءچیئرمینز کو پیش کیا جائے۔حافظ نعیم نے نے ریٹرننگ افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تحریک انصاف کے اغواء چیئرمینز کو پیش کرو، پھر ووٹنگ ہو گی۔ 30 سے زائد اراکین کو لاپتہ کر دیا گیا، خبریں ہیں ان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ آپ کی ذمہ داری تھی ان افراد کو یہاں لاتے۔مرتضیٰ وہاب کے چئیرمین منتخب ہونے پر آصف زرداری نے انہیں مبارکباد بھی دی مگر یہ معاملہ اب جھگڑے اور فساد کی جانب ہی جاتا دکھائی دے رہا ہے –