پیپلز پارٹی کی عزت ہتک قانون کی مخالفت ؛صحافی برادری کی حمایت

حکومت نے گورنر پنجاب کی عدم موجودگی میں قائم مقام گورنر ،ملک احمد خان کے دستخط سے عزت ہتک کا قانون منظور کرلیا تھا جس پر صحافی برداری کی جانب سے سخت ردعمل آیا اور انھون نے نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی پریس کانفرنس سمیت تمام سرگرمیوں میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا جس پر پیپلز پارٹی نے یوٹرن لے لیا -وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں پاس ہونے والے ہتک عزت قانون کا حصہ نہیں بنی ہے۔

کراچی میں نیوز کانفرنس کے دوران شرجیل میمن نے کہا کہ گورنر پنجاب کے پاس بل گیا تو انھوں نے اس پر دستخط نہیں کیے، پیپلز پارٹی کبھی آزاد صحافت کے خلاف قانون نہیں لاتی، آزاد صحافت کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ صحافی نصراللّٰہ گڈانی کے قتل میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑا جائے گا، پولیس نے نصراللّٰہ گڈانی قتل میں ملوث 3 افراد کو گرفتار کیا ہے، ولی بابر سمیت دیگر صحافیوں کے قاتل بھی پی پی پی حکومت نے گرفتار کیے، جان محمد مہر کے قاتل بھی جلد گرفتار کرلیے جائیں گے۔انہوں نے نصراللّٰہ گڈانی کے اہل خانہ کو1 کروڑ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔تاہم مختلف اخباری تنظیمون نے شرجیل میمن کے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے اسے ٹوپی درامہ یا ملی بھگت قراار دے دیا ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کیونکہ حکومت کا مکمل حصہ ہے اس لیے اس نے اپنی جان بچانے کے لیے اس طرح بل پاس کروایا ان کا کہنا تھا کہ جب تک بلاول بھٹو یاآصف زرداری خود یہ بات نہیں کرتے صحافی برادری ان کی اس بات پر یقین نہیں کرے گی –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی