پیپلز پارٹی کا نون لیگ کے خلاف سیاسی اعلان جنگ؛حقیقت یانورا کشتی ؟

پاکستان پیپلز پارٹی نے نواز حکومت کے خلاف اعلان جنگ کردیا -پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وہ کسی اتحاد کے بغیر آزاد الیکشن لڑے گی اور سب سے زیادہ سیٹیں جیت کر حکومت بنائے گی عام انتخابات کے بعد بلاول بھٹو ملک کے وزیراعظم ہوں گے – -اس سے پہلے نواز شریف نے پیپلز پارٹی کو ساتھ چلنے کی دعوت دی تھی زرداری نے تو اس پر گرین سنل دے دیا تھا مگر بلاول نے اپنے والد کی بات ماننے سے انکار کردیا -جس پر پارٹی نے بلاول کے بیانیے کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کرلیا –
ترجمان پیپلز پارٹی سندھ عاجز دھامرا اور سابق صوبائی وزیر شہلا رضا نے کراچی میں اہم پریس کانفرنس کی جس میں میڈیا کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ 13 نومبر کو مٹھی سے الیکشن مہم شروع کر رہے ہیں، ہم پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، ہم انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ پیپلز پارٹی کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی میں شمولیت کا سلسلہ مخالفین کو منہ توڑ جواب ہے۔ پیپلز پارٹی طاقتور حلقوں کی جانب سے ان کی جماعت کی حمایت نہ کرنے پر بھی شاکی نظر آئی اور لیول پیلئنگ فیلڈ نہ ملنے کا گلہ بار بار کرتی رہی -مگراب اس جماعت نے اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے -پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ پارٹیوں کا اتحاد اس بات کی دلیل ہے پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت ہے۔ بلاول بھٹو نے بار بار الیکشن کی تاریخ پر زور دیا، پیپلز پارٹی نے انتخابات کے لیے جو آواز اٹھائی وہ پوری ہوئی۔ انھوں نے عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی کو بھی ہدف تنقید بنایا انھوں نے فرح گوگی کی کرپشن کی بھی بات کی -عاجز دھامرا کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تبدیلی کا جھانسہ دیا گیا اور پیچھے کرپشن کی جا رہی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو یہ کرپشن نظر کیوں نہیں آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی نے صحت کے شعبے پر کام کیا، ہمارا مقابلہ کرنے کے لیے ہم پر الزامات لگائے جاتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما شہلا رضا نے اعلان کیا کہ اس بار پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس کوئٹہ میں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بھی پیپلز پارٹی مقدمات کا سامنا کر رہی ہے، ہم بیمار بھی ہو جائیں پھر بھی ملک میں رہیں گے، لوگ خود کو جلا وطن کہہ رہے ہیں اور رو بھی رہے ہیں، اپوزیشن کا کردار پیپلز پارٹی نے ادا کیا چاہے وفاق ہو یا پنجاب۔ہم ہر اس پارٹی کے ساتھ ہیں جو ملک کے مفاد میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے، دوسروں پر الزام لگانا اور خود کو اچھا ثابت کرنا لوگوں کی پرانی عادت ہے۔ پیپلز پارٹی اپنے مقاصد میں کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔تاہم زیادہ تر لوگوں کا یہی خیال ہے کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی یہ رقابت نورا کشتی ہے -یہ دونوں جماعتیں ایکشن تک الگ رہیں گی اور الیکشن ہوتے ہی یہ ایک بار پھر مل کر حکومت کا حصہ بن جائیں گے -اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل جاتی ہے تو پھر یہ سب جماعتیں اپنے موقف پر کھڑی رہیں گی یا ایکشن سے پہلے ہی اتحاد بنا کر تحریک انصاف کا مقابلہ کریں گی –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی