پیپلز پارٹی کا عید کے بعد حکومت سے علیحدگی کاامکان : اختلافات یا اپوزیشن لیڈر بن کر نگران سیٹ اپ کی تشکیل

جب سے 9 مئی کا سانحہ ہوا ہے سیاست کا رنگ بدل گیا ہے اور اب ایک سال تک ساتھ چلنے والے اتحادی ایک بار پھر عام انتخابات کی وجہ سے ایک دوسرے پر کھل کر تنقید کرنے لگے ہیں – نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے دعویٰ کیاہے کہ حکومتی پالیسیوں سے نالاں پیپلز پارٹی کا عید کے بعد حکومت سے علیحدگی کاامکان ہے ، سیاسی جماعت کی جانب سے سرپرائز دینے کی تیاریاں بھی پوری کر لی گئیں ہیں ۔مگر صحافی ان کی اندرونی کہانیاں سامنے لاکر ان کے منصوبوں کو پاش پاش کردیتے ہیں -پیپلز پارٹی کی حکومتی اتحاد سے علیحدگی اور اپوزیشن بینچز پر جانے کے بارے میں بہت سے صحافیوں کا خیال ہے کہ اس کے پیچھے اپوزیشن کی نشست حاصل کرنے کا معاملہ ہے -بلاول بھٹو اپوزیشن لیڈر بن کر شہباز شریف سے مشاورت کریں گے تاکہ افہام وتفہیم سے نگران سیٹ اپ آسکے-

 

 

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے اس کے برخلاف رائے دی ہے ان کے مطابق پیپلز پارٹی کو حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے جبکہ حکمران اتحاد کی اہم جماعت پیپلز پارٹی حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہے۔ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے حکمران اتحاد سے اپنے راستے جدا کرنے پر غور شروع کر دیا، وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کا حکمران اتحاد سے علیحدگی کا امکان ہے، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے حکمران اتحاد سے علیحدگی کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت شروع کر دی۔اگر اس بات میں صداقت ہوئی تو پھر یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہوں گی اور ایک بار پھر نوے کی دہائی والا معاملہ شروع ہوجائے گا -مگر ہم تحریک انصاف کو نظر انداز نہیں کرسکتے اس کا 90 فیصد ووٹر آج بھی اپنی جماعت کے ساتھ ہی کھڑا ہے اور اگر پی ٹی آئی بھی الیکشن میں آجاتی ہے اور یہ بھی ایک دوسرے کے مخالف الیکشن لڑتے ہیں تو تحریک انصاف کو اس بڑا فائدہ ہوسکتا ہے -اس وقت پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا اتحاد کے ساتھ سیٹ ایدجیسٹمنٹ کرلینا دونوں جماعتوں کے لیے سود مند ہوگا –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی