متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ہمیشہ لوگوں کے دل جیتنے کے بجائے کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔
منگل کو کراچی میں سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2021 کے خلاف ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، نوید نے کراچی میں نئے ٹاؤن سسٹم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کراچی پر قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوا اور اب وہ دوبارہ ایسا کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا، ’’ہم ہمیشہ کم تھے اور معاملات قوانین کے نفاذ سے چلائے جاتے تھے۔
ایم کیو ایم پی رہنما نے دعویٰ کیا کہ قانون کے مطابق شہروں کی حد بندی سے پہلے مقامی لوگوں کی رائے لینا ضروری ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی نے سیاسی فائدے کے لیے نئی حد بندیاں کیں، انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں کراچی محروم رہا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹاؤن سسٹم کے نوٹیفکیشن میں 26 ٹاؤنز کا ذکر کیا گیا تھا لیکن گزٹ میں صرف 25 کی حد بندیوں کا ذکر کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کی آبادی 0.5 سے 0.7 ملین کے درمیان ہونی چاہیے۔
ایم کیو ایم پی کے عہدیدار نے کہا کہ عام طور پر ایک ٹاؤن اور یونین کونسل (یو سی) کے درمیان پانچ سے سات فیصد آبادی کا فرق رکھا جاتا ہے۔ تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نئی حد بندیوں میں یہ فرق 50 فیصد تک ہے کہ وہ اپنے فائدے کے لیے یو سی اور ٹاؤن بنائیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت نے بھی قصبوں کے نام نسلی بنیادوں پر تبدیل کیے ہیں۔