پٹرول کی قیمت میں 30 روپے اضافے کی تجویز

�پاکستان کی بدترین معاشی صورتحال نے حکومت کو آئی ایم ایف کے آگے لیٹ جانے پر مجبور کردیا -اب آئی ایم ایف نے حکومت سے کہہ دیا ہے کہ قرضہ اس وقت مل سکتا ہے اگر حکومت ان کی ہدایات کے مطابق 600 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائید کرے-اور شہباز شریف گورنمنٹ کے پاس اب ان کی بات ماننے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہا – مگر اب عوام کا شدید ردعمل کسی بھی وقت حکومت کے لیے درد سر بن سکتا ہے -وفاقی حکومت کی طرف سے مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک بار پھر پٹرول بم گرانے کی تیاری کی جا رہی ہے اور ممکنہ طور پر اب کی بار بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا جائے گا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات پر 17فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

حکومت کی طرف سے 28 جنوری کو دن کے اجالے میں 11 بجے پہلی بار ہی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35روپے فی لیٹر تک کا ہوشربا اضافہ کیا گیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے مطالبے پر ایک بار پھر اضافہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ حالیہ اضافے کے بعد پٹرول کی قیمت 249روپے 80پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت262روپے 80پیسے فی لیٹر ہو چکی ہے۔

Related posts

یہ 2 آسان سے کام کرلیں کوئی آپ سے زائید بل وصول نہیں کرسکے گا

جماعت اسلامی کا 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

اضافی ٹیکسز کے سبب لاکھوں افراد کے بےروزگار ہونے کا خدشہ