لاہور: پنجاب کابینہ نے منگل کو وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 سمیت دیگر اہم قانون سازی کی منظوری دی۔
نئے لوکل گورننس سسٹم کا مقصد نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنانا ہے۔
اس کے علاوہ کابینہ نے غیر منقولہ پبلک پراپرٹی (تجاوزات کا خاتمہ) آرڈیننس 2021 کی بھی اصولی منظوری دی۔ یہ قانون حکومت کو زمینوں پر قبضہ کرنے والوں پر ہرجانے عائد کرنے اور سرکاری زمینوں پر تجاوزات ختم کرنے کی اجازت دے گا۔

اس قانون کی منظوری کے بعد تجاوزات میں ملوث قابضین کو روزانہ ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں نئے انتظامی یونٹس کے لیے لینڈ ریونیو ایکٹ میں ترمیم کا معاملہ قانون سازی کے لیے کابینہ کی قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
پنجاب کابینہ نے تاجروں کو ریلیف دینے کے لیے کمرشل پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ جن لوگوں نے کمرشل پراپرٹی ٹیکس کی رقم جمع کرائی ہے انہیں اگلی ٹیکس فیس میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
کابینہ نے محکمہ سکول ایجوکیشن کی خالی آسامیوں پر فوری بھرتیوں کی بھی منظوری دی اور محکمہ کو اس سلسلے میں مزید کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے چھ سیمنٹ پلانٹس لگانے کی باقاعدہ منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے صوبائی موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔ اس نے گاڑیوں میں ریڈیو فریکوئنسی شناختی ڈیوائس (گاڑیوں کا پاسپورٹ) لگانے کے معاہدے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے محکمہ ایکسائز اور این آر ٹی سی کے درمیان معاہدے کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے ایک وزارتی کمیٹی بنانے کی منظوری دی۔
سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کی بحالی میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
مقامی حکومتوں سے متعلق قانون کی منظوری ایسے وقت میں دی گئی ہے جب سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے بلدیاتی اداروں کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

پنجاب حکومت نے صوبے میں لوکل کونسلز کی بحالی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں نوٹیفکیشن بھی جمع کرا دیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مسودے میں خامیوں کی نشاندہی کی۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ صوبائی حکومت سمجھتی ہے کہ اس نے لوکل کونسلز بحال کر دی ہیں جو کہ درست بیان نہیں ہے۔