تھانہ نواں کوٹ کے علاقے سے سکول ٹیچر اور جنرل ہسپتال سے طالبہ کے اغواکا کا ڈراپ سین ہو گیا ہ ، طالبہ دماغ کی بیماری کا شکار اور ایدھی سنٹر سے ملی ہے جب کہ سکول ٹیچر نے اغوا ہونے کا ڈرامہ رچایا اور گوجرانوالہ کے لڑکے سے نکاح کر لیا اس کے بعد لڑکی کے فون سے کال کرکے 5 لاکھ تاوان طلب کیا گیا اور فون سوئچ آف کردیاگیا مگر پولیس نے اس فون کی لوکیشن تلاش کرلی – اور یوں پنجاب پولیس نے انہیں گوجرانوالہ میں ہی ڈھونڈ نکالا اور جوڑے کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا-
گزشتہ دنوں لاہور میں ایک خبر تیزی سے پھیلی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ لاہور کے ہسپتال میں داخل ہونے والی لڑکی لاپتہ یا اغواء ہوگئی میڈیا میں بھی یہ خبر پھیلی تو پولیس حرکت میں آئی سی سی ٹی کیمروں کی مدد سے لڑکی کے بھاگنے کا علم ہوا اور یوں لاہور کے جنرل ہسپتال سے 22 سالہ طالبہ عائشہ کے اچانک غائب ہونے اور نواں کوٹ سے سکول ٹیچر کے اغوا کا ڈراپ سین ہو گیا ہے
، پولیس کے مطابق عائشہ دماغ کی بیماری کی ادویات کھاتی ہے اسے بھی کسی نے اغوا نہیں کیا تھا بلکہ وہ خود گھر والوں کے رویے سے تنگ آکر ایدھی سنٹر پہنچ گئی تھی سی سی ٹی وی فوٹج میں ریسکیو اہلکار عائشہ نامی لڑکی کو لیکر ہسپاتل آئی ۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی عائشہ کو سٹریچر پر لیٹے ریسکیو اہلکاروں کو اسے ہسپتال لاتے دیکھا جا سکتا ہے تاہم 2گھنٹے بعد طالبہ ہسپتال سے باہر چلی گئی ڈاکٹرز کے مطابق عائشہ ہوش میں تھیجو ایدھی سنٹر سے بازیاب ہوئی جہاں اس لڑکی کو اس کے بھائی کے حوالے کردیا گیا