پنجاب میں 3571 لڑکیاں اور خواتین لاپتہ ہیں: پنجاب پولیس

گزشتہ 5 سالوں میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین کو اغواکیا گیا یہ اعدادو شمار دل کو دہلا دینے والے ہیں جو یہ بتاتے ہیں کہ خواتین پاکستان میں کس قدر غیر محفوظ ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ ان میں بہت بڑی تعداد ان لڑکیوں اور خواتین کی ہوسکتی ہے جو اپنی مرضی سے یا گھر کے حالات سے تنگ آکر گھر چھوڑ گئی ہوں مگر اہل خانہ کو ان کا علم نہ ہو اور انھوں نے ان خواتین کے اغوا یا لاپتہ ہونے کی رپورٹ پولیس میں کروائی ہو مگر ہزاروں ایسی خواتین بھی ہوں گی جنہیں زبردستی ان کی مرضی کے بغیر اٹھا یا گیا ہوگا اور وہ اس وقت بھی کسی جگہ قید ہوں گی جہاں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوگا

سرگودھا سے ثوبیہ بتول کے اغوا کا کیس حال ہی میں سپریم کورٹ میں گونجنے کے بعد، پنجاب پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق صوبے بھر میں 3571 مغوی لڑکیاں اور خواتین لاپتہ ہیں۔ پولیس ریکارڈ میں ان لڑکیوں اور خواتین کی حالت کو “بازیافت نہیں” قرار دیا گیا ہے کیونکہ پولیس اور ان کے والدین سمیت کسی کو بھی پنجاب بھر سے گزشتہ چار سالوں کے دوران مبینہ طور پر اغوا ہونے والی ان خواتین کے بارے میں علم نہیں ہے۔

رپورٹ میں 2017 سے جنوری 2022 کے درمیان پنجاب کے تمام 36 اضلاع سے 40,585 خواتین کو اغوا کرنے کا پریشان کن اعداد و شمار سامنے لایا گیا۔ پولیس نے ان میں سے 37,140 کو بازیاب یا ٹریس کرنے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے 53,459 مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا ہے، جبکہ 12,374 دیگر اب بھی فرار ہیں۔ تاہم، متفاوت اعداد و شمار کی کمی کی وجہ سے، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ گرفتار کیے گئے افراد میں سے کتنے کو سزا سنائی گئی یا ان کے خلاف کیا مقدمات بنے۔

سپریم کورٹ میں زیر سماعت صوبیہ کیس کے تناظر میں سرگودھا پولیس نے پنجاب کے مختلف علاقوں سے 20 نامعلوم خواتین کی لاشوں کا سراغ لگایا۔ کیس کی تفتیش کے دوران، پولیس نے بتول کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا تھا اور کئی ریاستی اداروں سے مدد طلب کی تھی۔ جب انہوں نے نامعلوم لاشیں دریافت کیں تو انہوں نے تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا جب کچھ پولیس ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ثوبیہ کو قتل کر دیا گیا ہے۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے ڈی این اے کے نمونے بھیجے اور 10 لاشوں کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان میں سے کسی کا ڈی این اے ثوبیہ بتول سے میچ نہیں ہوا۔ دوسروں کے نتائج کا انتظار ہے۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم