سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہےکہ ہم نے عدالت کو لکھ کر دیا ہےکہ 11جنوری تک اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے، اب یہ ہمارافیصلہ ہوگا کہ 11 جنوری سے پہلے یا بعد میں اعتماد کا ووٹ لیں -سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ ق لیگ کےتمام10ممبران پرویز الٰہی کے ساتھ ہیں ، حسنین بہادر دریشک کی مس انڈر سٹینڈنگ کی وجہ سے پرویز الہٰی ناراض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاری سیشن میں ہی وزیراعلیٰ پرویز الہٰی اعتماد کا ووٹ لے لیں گے، گورنر صاحب 18 گھنٹے میں اعتماد کے ووٹ لینے کا کہہ رہے تھے، ہمارے لوگوں نے لکھ کردیا ہے کہ وہ باہرجارہے ہیں، کوئی بیماری ہے دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ کو ہٹانے کے گورنر کے آرڈر کو معطل کیا ہے منسوخ نہیں کیا، عدالت کو حتمی فیصلہ کرنا ہے کہ وزیراعلیٰ کو کبھی نہ کبھی اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا،
ہم چاہتے ہیں صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں-ہم نے پرویز الہی کے ساتھ مل کر عمران خان کو نقصان پہنچایا ہے -اب جب پرویزالہی اعتماد کا ووٹ لیں گے تب ہی اسمبلیاں ٹوٹیں گی -اسمبلی اجلاس کے بعد ق لیگ کے راجہ بشارت نے میں اسلم اقبال کے ساتھ پریس کانفرنس کی اور عمران خا ن کے ساتھ چلنے کے عزم کودہرایا –