لاہور: پنجاب کے مختلف علاقوں میں 20 خالی ہونے والے حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ اتوار کو ہوگی۔
انتخابی مہم کی آخری تاریخ ختم ہو گئی ہے اور سیاسی جماعتیں انتخابات کے لیے تیار ہیں۔ انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں لاہور کے مختلف حلقوں میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے انتخابی جلسے کیے گئے۔
جمعہ کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تربیت، پولنگ عملے کی الاٹمنٹ اور پولنگ سٹیشنز کی سکیورٹی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز کی سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ای سی پی پنجاب نے ضابطہء اخلاق کی خلاف ورزی پر 577,000 روپے جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ ہوائی فائرنگ پر پانچ نوٹس لیے گئے ہیں۔ انہوں نے ضمنی الیکشن کے شفاف انعقاد کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر پولیس اور رینجرز تعینات کی جائے۔
وزیر داخلہ پنجاب عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انتخابات کے دوران سکیورٹی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش پر کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے گا۔
ضمنی انتخابات میں 2.46 ملین خواتین سمیت کل 4.57 ملین رجسٹرڈ ووٹرز ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔
کل 3,131 پولنگ اسٹیشنز ہیں جن میں 731 مرد، 700 خواتین اور 1,700 مشترکہ پولنگ اسٹیشن 20 حلقوں میں قائم کیے گئے ہیں۔
ضمنی انتخابات کے لیے کل 9,562 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ ای سی پی نے 1204 پولنگ سٹیشنز کو حساس اور 696 کو انتہائی حساس قرار دیا ہے۔