اسلامی جمہوریہ پاکستان کےصدرعارف علوی وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کی دعوت پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کا دورہ کریں گے۔صدر اور وزیراعلیٰ دورے کے دوران اسمبلی کی تحلیل اور دیگر سیاسی امور پر بات چیت کریں گے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ملاقات کے بعد ملکی سیاست میں کیاہوتا ہے اسمبلیں تحلیل ہوتی ہیں یا پرویزالہی کی چال کو بہتر مان کر عمران خان پھر یو ٹرن لے لیتے ہیں -مگر اس وقت اگر کپتان کو ملک سے بحران کو ختم کرنا ہے تو کوئی بڑا رسک لینا پرے گا -اسمبلیاں توڑنے کا جوا کھیلنا پرے گا ورنہ ملک اور نیچے جاتا رہے گا -کیونکہ موجودہ حکومت کسی طور بھی معیشت نہ سنبھال سکی اور پاکستانی عوام اس وقت سخت تکلیف اور مشکل میں ہیں –
مونس الٰہی اور دیگر سیاسی رہنما بھی مذاکرات میں شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب صدر مملکت کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔پرویز الٰہی صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق اپنے موقف سے بھی آگاہ کریں گے۔ وہ عارف علوی کو صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بھی بریفنگ دیں گے۔پرویز الٰہی نے اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں تاخیر کا مشورہ دیا تھا۔
یہ پیشرفت سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی وزیراعلیٰ پرویز الٰہی اور عمران خان سے ملاقاتوں کے بعد سامنے آئی۔ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی نے ملاقات میں فواد چوہدری کو بتایا کہ مسلم لیگ (ق) کو اسمبلی تحلیل کرنے پر
کوئی اعتراض نہیں لیکن صوبے میں ترقیاتی کام جاری ہیں جنہیں مکمل کرنے میں کم از کم تین ماہ درکار ہیں-