پرویز مشرف کی صحت یابی ممکن نہیں: اہل خانہ

اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے اہل خانہ نے ان کی موت سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو مسترد کردیا۔ تاہم، خاندان نے کہا کہ وہ ایک مشکل مرحلے سے گزر رہے تھے جہاں اعضاء کی خرابی کی وجہ سے صحت یابی ممکن نہیں تھی۔

اہل خانہ نے تصدیق کی کہ وہ وینٹی لیٹر پر نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیماری (ایمیلائیڈوسس) کی پیچیدگی کی وجہ سے پچھلے تین ہفتوں سے اسپتال میں داخل تھے۔

انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ان کی روزمرہ زندگی میں آسانی کے لیے دعا کریں۔

اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں جن میں کہا جا رہا تھا کہ پرویز مشرف انتقال کر گئے ہیں اور دیگر یہ کہ انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

دریں اثناء بول نیوز نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ سابق چیف آف آرمی اسٹاف کی طبیعت میں بہتری آئی ہے اور انہیں صحت یاب ہونے پر ان کے گھر منتقل کردیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی حالت پہلے سے بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں دبئی کے امریکن اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

تیس 30 مئی کو لاپتہ افراد کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ (اسلام آباد ہائی کورٹ) نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ سابق صدر پرویز مشرف اور سابق وزیراعظم عمران خان اور موجودہ وزیراعظم شہباز شریف سمیت ان کے بعد آنے والے تمام چیف ایگزیکٹوز کو پیروی کے لیے نوٹس جاری کرے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کو مقدمات میں آئینی خلاف ورزیوں پر دلائل دینے کا آخری موقع دیا تھا اور حکم دیا تھا کہ لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے یا ریاست کی ناکامی کا جواز پیش کیا جائے۔

اپنے حکم میں،اسلام آباد ہائی کورٹ  نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیر اعظم عمران خان اور موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر تمام جانشینوں کو نوٹس بھیجے۔

Related posts

بہت جلد تھکن کمزوری اور نقاہت کی بنیادی وجہ اور اس کا علاج کیاہے؟

ہیٹ ویو اور شدید گرمی بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے

چینی سائنس دانوں نے شوگر کا علاج دریافت کرلیا