وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے پنجاب کے سینئر بیوروکریٹس،سیکریٹریوں کے ساتھ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی باضابطہ ملاقات کی – وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کے افسران کو جہاں گڈ گورننس کے فروغ، ، عوامی خدمت اور رابطوں کا ٹاسک دیا وہاں ان کے ساتھ پیار، محبت اور اپنائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے دل جیت لیے -پرویز الہی خود چل کر ایک ایک افسر کے پاس گئے اور ان سے ہاتھ بھی ملایا اور ان کا حال احوال بھی دریافت کیا ۔
پرویز الٰہی جب دربار ہال میں ہونیوالی سیکریٹریوں کی میٹنگ میں آئے تو وہاں موجود چالیس پنتالیس افسروں سے کہا کہ آپ سب �میرے خاندان کی طرح ہیں ہمیں مل کر کام کرنا ہے ، انھوں نے شہباز دور حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو پیار محبت میں ان افسروں کو بھی ساتھ چلا رہے ہیں جنہوں نے ہمیں ڈنڈے مارے ۔
وزیر اعلیٰ کی بات چیت اور کھلی ڈھلی گفتگو سے افسروں نے اطمینان،خوشی اور اعتماد محسوس کیا۔
ان کا پچھلا دور حکومت بھی جہاں انکی بیوروکریسی سے محبت اور تعلق کی وجہ سے مشہور تھا ،وہاں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انکی کامیابی میں بیوروکریسی اہم کردار ادا کرتی تھی اور ان کے فیصلوں پر من وعن عمل درآمد ہوتا تھا جبکہ عثمان بزدار کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں تھا ۔ وزیر اعلیٰ نے افسروں سے کہا کہ ہم آپس میں مل جل کر چلیں گے پرویز الہی نے افسران کو بتایا کہ میرے دروازے آپ کیلئے ہر وقت کھلے ہیں،آپ میں سے جو چاہے جب چاہے مجھے مل سکتا ہے آپ کو ٹائم لینے کی بھی ضرورت نہیں میرا پی ایس او سن رہا ہے وہ آپ کو مجھ سے ملوا دے گا آپ بلا جھجھک میرے دفتر آئیں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ سب افسران سکون اور اطمینان کے ساتھ کام کریں آپ کو پوری عزت اور احترام ملے گا،آپ لوگ اگر پر سکون ہوں گے تو تبھی اچھا کام کر سکیں گے،میں آپ کے ساتھ ہوں،میں آپ کے اچھے مشوروں پر عمل بھی کروں گا ۔
پرویز الہی کی پنجاب کے اعلیٰ افسران سے ملاقات
15