پتوکی : 8 سالہ معصوم ملازمہ مصباح مالکان کے تشدد سے جاں بحق

پاکستان میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے ہر روز کوئی نہ کوئی دکھ بھری خبر سننے کو ملتی ہی اس تشدد کا شکار پاکستان میں گھروں میں کام کرنے والی معصوم بچیاں بن رہی ہیں آج اس ظلم کا شکا ر پتوکی کی ایک 8 سالہ بچی مصباح بنی جسے ظالموں نے تشدد کا اتنا نشانہ بنایا کہ اس کی جان ہی چلی گئی



گوجرانوالہ میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی آٹھ سالہ بچی مصباح کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے مالکان پر اس کے قتل کا الزام لگایا ہے۔اس کے اہل خانہ کے مطابق پتوکی سے تعلق رکھنے والی آٹھ سالہ بچی پانچ ماہ سے گوجرانوالہ میں محمد عثمان نامی شخص کے گھر کام کر رہی تھی ۔ اسے ماہانہ 3000 روپے ملتے تھے۔

لڑکی کی ماں کا کہنا تھا کہ بدہ کی رات ہماری مالکوں سے بات ہوئی ہم نے بیٹی کو گھر بلوانے کی لیے کہا مگر انھوں نے ہماری بچی کی لاش ہمارے حوالے کردی متاثرہ کے والد نے بتایا کہ مالکان نے انہیں کبھی بھی بچی سے بات نہیں کرنے دی اور اس کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ہم غریب لوگ ہیں ہم بے بس تھے۔

تفتیشی افسر نے ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ مقتول کے جسم پر جھلسنے اور تشدد کے متعدد نشانات تھے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔پھول نگر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 (قتل کی سزا) اور 32 (اقدامات سے متعلق الفاظ میں غیر قانونی چھوٹ شامل ہیں) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ڈی پی او نے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی قتل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو تحقیقاتی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

سندھ ؛ ڈاریکٹر ز اور ڈی ای او ایجوکیشن ذکوٰۃ ،صدقات کے پیسے کھاگئے

اداکارہ زینب جمیل پر فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی