اسلام آباد: قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات غیر معمولی ہیں۔
انہوں نے ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم برآمدات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت برآمدات کو تیز کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور ان کے ساتھ برآمدات کو بھی فروغ دینا چاہتا ہے۔
یہ بیان میڈیا رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ پانچ منصوبوں کی تکمیل کی آخری تاریخ میں توسیع کی جا رہی ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پانچ منصوبوں کی ڈیڈ لائن میں توسیع سے متعلق ایک سوال کے جواب میں یوسف نے کہا کہ یہ فیصلہ ادائیگیوں کی صلاحیت کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال سے نکلنے میں کچھ وقت لگے گا۔
پاکستان کی طرف سے اسلام آباد کو ورچوئل سمٹ فار ڈیموکریسی میں شامل ہونے کے لیے امریکہ کی دعوت کو ٹھکرانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے، این ایس اے نے کہا کہ اگر اگلے سال اسی طرح کی کوئی تقریب منعقد کی گئی تو ملک اس میں شرکت کرے گا۔

سمٹ فار ڈیموکریسی کیا ہے؟
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، امریکہ بائیڈن ہیرس انتظامیہ کے وژن کے مطابق دو روزہ ورچوئل سمٹ برائے جمہوریت کا انعقاد کر رہا ہے۔
سربراہی اجلاس کی میزبانی امریکی صدر جو بائیڈن کر رہے ہیں تاکہ “جمہوری تجدید کے لیے مثبت ایجنڈا” ترتیب دینے کے لیے “حکومت، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے رہنماؤں کو اکٹھا کیا جا سکے۔” اس موٹ میں “جمہوریت کو آج درپیش سب سے بڑے خطرات سے اجتماعی کارروائی کے ذریعے” نمٹنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔