پاکستان اور بھارت کی وکٹیں ایک جیسی ہوتی ہیں ان پر فاسٹ سے زیادہ سپنر وکٹیں لے جاتے ہیں -کیونکہ پاکستانی بیٹسمین ان وکٹوں پر زیادہ بہتر طریقے سے بیٹنگ کرتے ہیں اس لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم ایشیئن وکٹوں پر ورلڈ کپ نہیں جیتے گی تو کہاں جیتے گی۔
سٹی اسٹیشن پر فلٹر پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر آفریدی نے کہا کہ بھارت کی وکٹیں بیٹنگ کے لیے سازگار ہوتی ہیں، قومی ٹیم ایشیئن وکٹوں پر ورلڈکپ نہیں جیتے گی تو کہاں جیتے گی۔سکواڈ میں پاکستانی ٹیم صحیح منتخب ہوئی ہے، سکواڈ میں ایک تبدیلی بنتی ہے کہ زمان خان کو ٹیم میں شامل کیا جائے صرف اس کی کمی ہے، فخر زمان کے پاس پورا ورلڈ کپ ہے اور وہ رنز بنائے گا جب کہ شاداب خان اور اسامہ میر کی کارکردگی اہم ہوگی۔شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف وارم اپ میچ میں گرین شرٹس کو کارکردگی دکھانا ہوگی، پہلے وارم اپ میچ میں جن کھلاڑیوں کو آرام کرایا گیا دوسرے وارم اپ میچ میں انہیں موقع ملنا چاہیے۔لیکن پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کپتان کو اپنی مرضی کی ٹیم کھلانے کا پورا موقع ملا ہے مگر پہلے میچ میں جو پاکستانی ٹیم نے پرفارم کیا اس کے بعد لگتا یہی ہے کہ ٹورنامنٹ کے بعد بابر اعظم کی مشکلات بڑھ جائیں گی – مگر شاہد آفریدی کی اس رائے کو بابر اعظم نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا اور اب یہ حالت ہے کہ 35 ویں اوور میں آسٹریللیا نے 200 سے زائید رنز بنا لیے ہیں -اسامہ میر کے علاوہ کوئی بھی باؤلر متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا سکا –