ایجوکیشن منسٹر شفقت محمود نے ٹویٹر پہ یہ پیغام شیئر کیا ہے کہ پہلی دفعہ پاکستان کی 7 یونیورسٹیز دنیا کی 800 بہترین یونیورسٹیز میں شمار کی گئی ہیں۔ جبکہ پہلے یہ تعداد صرف 2 تھی۔ دنیا کی 1000 یونیورسٹیز میں گیارہ جبکہ 1600 میں یہ تعداد 21 تک پہنچ گئی ہے۔

شفقت محمود نے کہا ہے کہ گلوبل رینکنگ میں گزشتہ تین سالوں میں یہ پاکستانی یونیورسٹیز کی سب سے بہترین پیش رفت ہے۔ لیکن ہمیں ابھی ایک طویل راستہ طے کرنا ہے اور اس حوالے سے ہماری رفتار اور ہمارے اقدامات درست ہیں۔ اس کامیابی کا سہرا پی ٹی آئی کی حکومت کے سر جاتا ہے۔ تاہم رینکنگ میں شمار ہونے والے تمام اداروں نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ورلڈ رینکنگ میں پاکستان سب سے تیز ترقی کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ ہمارا شمار دنیا کی 5 بہترین ریسرچ سائیٹیشن اور انڈسٹری لنکس میں ترقی کرنے والی قوموں میں ہوتا ہے۔
گلوبل رینکنگ کے مطابق نیشل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹینکنالوجی دنیا کی 300 بہترین یونیورسٹیز کی رینکنگ میں شامل کی گئی ہے۔ جبکہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کا شمار 400 کی رینکنگ میں کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف لاہور اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی 401 سے 600 کے رینکنگ بینڈ میں شمار کی گئی ہے۔ فاطمہ جناح یونیورسٹی، جنا ح سندھ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف سرگودھا 601 سے 800 کے رینکنگ بینڈ میں آئی ہیں۔ اقراء یونیورسٹی، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز اور قائداعظم یونیورسٹی 801 سے 1000 کی رینکنگ میں آئی ہیں۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگز دنیا بھر کی یونیورسٹیز کو یونائیٹڈ نیشنز سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز (ایس ڈی جیز) کے مقرر کردہ معیار کے مطابق جانچتی ہے اور ایک گلوبل پرفارمنس انڈیکس تیار کرتی ہے۔ یہ جانچ چار مراحل پر مشتمل ہوتی ہے۔ یونیورسٹیز کو انکی ریسرچ سپرویژنز اور دنیا بھر میں انکی رسائی اور پڑھائی کے مطابق جانچا جاتا ہے۔