پاکستان کی سیاست میں نئے نئے موڑ آتے رہتے ہیں ایسا ہی ایک نیا موڑ راولپنڈی کی سیاست میں نظر آنے کی جھلک دکھائی دے رہی غلام سرور خان جنہوں نے دونوں حلقوں میں چوہدری نثار علی کو شکست دی تھی اس وقت تحریک انصاف سے خفا دکھائی دے رہے ہیں اور دوسری جانب چوہدری نثار علی خان پاکستان تحریک انصاف کی جانب پینگٰیں بڑھارہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ جلد پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیں گے

سابق وفاقی وزیر داخلہ اور سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق خبروں کے بعد وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزیر جلد وزارت اور پارٹی سے استعفیٰ دے کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوجائیں گے۔

ن لیگی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیاکہ وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان کا گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی سے رابطہ ہوا ہے جس میں انہوں نے غلام سرور خان کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی دعوت دی جسے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی نے قبول کرلیا اس ضمن میں شاہد خاقان عباسی نے پارٹی قائد نواز شریف اور مریم نواز کو تفصیلی طور پر آگاہ کردیا ہےمزید کہاگیا کہ غلام سرور خان اور چوہدری نثار علی خان روایتی سیاسی حریف ہیں۔اور راولپنڈی کی سیا ست ان دونوں کی جانب گھومتی رہتی ہے اور 2023 کا الیکشن بھی ان دونوں کے درمان ہی ہوگا مگر دونوں کس پارٹی سے الیکشن لڑیں گے اس کے لیے انتظار کرنا پڑے گا
دونوں رہنما کا راولپنڈی ڈویژن کی سیاست میں نمایاں مقام ہے اور کئی بار چوہدری نثار علی خان نے غلام سرور خان کو شکست دی جبکہ غلام سرور خان بھی کئی الیکشن چوہدری نثار علی خان سے جیتے ہیں اس وقت غلام سرور خان اور ان کے صاحبزادے منصور خان ارکان قومی اسمبلی ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی بھی نشستیں ان کے پاس رہتی ہیں۔ اب دیکھتے ہیں عمران خان ان دونوں راہنماؤں میں صلح کرواتے ہیں یا ان میں سے سے کسی ایک کا انتخاب کرتے ہیں اس سے پہلے کپیروالا کی سیاست میں ایسا 2018 میں ہوچکا ہے جہاں سید ٖفخر امام اور رضا حیات ہراج اپنے اپنی پارٹیاں بدل کر الیکشن لڑچکے ہیں ٖ2013 میں رضا حیات نے مسلم لیگ کےٹکٹ پر فخرامام کو شکست دی تھی اور 2018 میں ہراج پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ٖفخر امام سے مات کھا گئے تھے