پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہورہا مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران عوام پر مذید ٹیکس لگانا بڑی غلطی ہوگا ؛وزارت خزانہ کا حکومت کو مشورہ

پاکستان اس وقت شدید سیاسی معاشی اور دیگر بحرانوں سے گزر رہا ہے آئے روز ڈالر کا بڑھتا ریٹ مہنگائی میں اور اضافہ کررہا ہے -مگر حکومت کی جانب سے عوام کو طفل تسلیاں مسلسل دی جارہی ہیں -پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی خبریں بھی ہم ایک سال سے سن رہے ہیں -اس پر بھی حکومت کا یہی کہنا ہے کہ یاسا ہرگز نہیں ہوگا -وزارت خزانہ نے پاکستان کے ڈیفالٹ کے خدشات کو رد کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کا گھانا اور سری لنکا سے موازنہ گمراہ کن ہے ، تاہم حکومت کا اب یہ خیال ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران صارفین پر ٹیکس لگانا عقل مندی نہیں ہو گی اس سے غریب عوام اور حکومت کے فاصلے بڑھیں گے ۔

 

 

 

آئی ایم ایف نے پاکستان کو اپنی کڑی شرط کے ذریعے پریشان کررکھا ہے حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں ہوا -اس لیے اب وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیاہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل کے باوجود سٹاف لیول معاہدہ نہ ہونا بد قسمتی ہے ،اس کے نتیجے میں قرض کی نویں قسط تاخیر کا شکار ہے حکومت کا گلہ ہے کہ آ ئی ایم ایف پروگرام کے تحت پٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد کی گئی ،کسی بھی ملک کیلئے آئی ایم ایف کی ایسی پیشگی شرائط کی مثال نہیں ملتی پاکستان معاشی مشکلات کا کامیابی سے مقابلہ کرتا رہے گا ،پاکستان جلد پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا ،پٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر پچاس روپے لیوی وصول کی جارہی ہے ،بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران صارفین پر ٹیکس لگانا عقل مندی نہیں ہو گی ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پہلے ہی ایک سال میں دگنی ہو چکی ہیں ،کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 17.5 ارب ڈالر سے کم ہو کر 3.2ارب ڈالر پر آ گیا ہے ،جلد سیاسی استحکام آنے کے بعد معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی ۔لیکن لگتا یہی ہے کہ جو ملک میں سیاسی انتشار پھیل گیا ہے اس کی سزاحکومت اور عوام دونوں ہی بھگتیں گے اور ان حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں اور غلطیوں کی سزا آئیندہ آنے والے کئی سالوں تک بھگتی رہے گی –

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور