کراچی: پاکستان اس سال کے اوائل سے ڈینگی بخار سے لڑ رہا ہے، ایسے وقت میں جب ریاستی وسائل وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں ڈینگی کے 66 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 51 کیسز کراچی سے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق رواں سیزن سندھ میں اب تک 4774 سے تجاوز کرچکا ہے جبکہ کم از کم پندرہ افراد ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری سے ہلاک بھی ہوئے ہیں۔اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ سندھ میں رواں سال نومبر میں 565، اکتوبر میں 1864 اور ستمبر میں 603 کیسز رپورٹ ہوئے۔
اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران 45 کیس رپورٹ ہوئے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی کے 45 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دیہی علاقوں میں ڈینگی کے 28 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس سے دیہی علاقوں میں مجموعی تعداد 2451 ہو گئی ہے۔
شہری علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 17 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد شہری علاقوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1841 ہوگئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں 157 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں ڈینگی کے 157 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
نئے کیسز سے صوبے میں ڈینگی کے مریضوں کی کل تعداد 8,977 ہو گئی ہے جن میں سے 102 ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
پشاور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 119 افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی جب کہ 244 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ڈینگی بخار کیا ہے؟
ڈینگی بخار ایک مچھر سے پھیلنے والا وائرل انفیکشن ہے جو خطرناک ہوسکتا ہے اور موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں یہ زیادہ عام ہوتا ہے اور یہ مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔
اگر کوئی مریض تیز بخار کے ساتھ اس کی دیگر علامات کی شکایت کرے تو ڈینگی کا شبہ کیا جا سکتا ہے۔
اس بیماری کی عام ہلکی علامات میں سر درد، قے اور متلی، خارش اور غدود کی سوزش شامل ہیں۔ جب کہ مسلسل قے آنا، پیٹ میں شدید درد، سانس لینے میں دشواری، تھکاوٹ اور مسوڑھوں سے خون آنا زیادہ شدید علامات ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ بیماری حفظان صحت کے ناقص حالات کی وجہ سے پھیلتی ہے، اور مون سون کی شدید بارشیں ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کو ٹھہرے ہوئے پانی میں پنپنے کے لیے مثالی حالات فراہم کرتی ہیں۔