پاکستان میں پہلی بار موسم بہار میں شدید گرمی

دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیںاور اگر اسی طرح گرمی پڑتی رہی تو شدید سیلاب آنے کا خدشہ ہے

پاکستان نے 61 سالوں میں گرم ترین مارچ اور اپریل کے بعد گرمی کی وارننگ جاری کی کیونکہ جمعہ کو شدید گرمی کی لہر کے تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے محکمہ داخلہ، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور پی ایم ڈی کی صوبائی ٹیموں پر زور دیا کہ وہ شدید گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جس نے ملک کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو لیا۔

انہوں نے کہا، “وزارت موسمیاتی تبدیلی نے متعلقہ اداروں کو ایک ایڈوائزری نوٹ میں ایک باضابطہ انتباہ جاری کیا ہے، جس میں خاص طور پر کے پی اور جی بی کے علاقوں میں برفانی جھیلوں کے پھٹنے والے سیلاب اور سیلاب کے ممکنہ واقعات کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔

شیری رحمان نے ایک بیان میں کہا، جنوبی ایشیا، خاص طور پر بھارت اور پاکستان کو ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر کا سامنا ہے۔ یہ اپریل کے اوائل میں شروع ہوئی تھی اور پورا اپریل سخت گرمی میں گزرا ۔

انہوں نے کہا کہ 1961 کے بعد ریکارڈ پر گرم ترین مارچ کے بعد درجہ حرارت اوسط درجہ حرارت سے 6 سے 8 ڈگری سیلسیس زیادہ بڑھنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

ایک ارب سے زیادہ لوگ خطے میں گرمی سے متعلقہ اثرات کے خطرے سے دوچار ہیں، سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ شدید گرمی کے ابتدائی آغاز کو موسمیاتی تبدیلی سے جوڑ دیا ہے۔

رحمان نے کہا کہ دہائیوں میں پہلی بار، پاکستان موسمِ بہار کے بغیر سردیوں سے گرمیوں میں چلا گیا۔ رحمان نے کہا کہ حکومت نے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ حکام سے بھی کہا ہے کہ وہ برفانی تودے کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے شمالی پہاڑی صوبوں میں سیلاب کے خطرے کے لیے فوری طور پر تیار رہیں۔

Related posts

پنجاب میں 10 سے 15 جولائی تک شدیدمون سون بارشوں کا امکان

محکمہ موسمیات نے جولائی میں شدید بارشوں کی پیشن گوئی کردی

لاہور کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اوربارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا