پاکستان میں دسمبر کے مہینے میں خوراک کی قلت سمیت شدید بحران جنم لے سکتے ہیں

پاکستان میں جب سے عمران خان کی حکومت ختم کی گئی ہے پاکستان کو مشکلات نے گھیر لیا ہے – پہلے لوڈشیڈنگ کا عزاب کھڑا ہوا پھر بجلی مہنگی ہوئی اس کے بعد پٹرول کی قیمت بڑھی تو مہنگائی کا طوفان اٹھ گیا – اور اس وقت سے اب تک مہنگائی کنٹرول میں نہیں آرہی -ملک میں جاری مہنگائی کے طوفان نے عوام کیلئے جینا محال کر رکھاہے اور گزشتہ روز اسحاق ڈار نے بھی اعتراف کر لیا کہ ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کر سکتے کیونکہ وہ افغانستان سمگل ہو رہاہے لیکن اس تمام صورتحال میں سینئر صحافی علی خضر نے ایک اور پریشان کن خبر سنا دی ہے ۔اس سے پہلے مریم نواز کا یہ خیال تھا کہ اسحاق ڈار کے آنے کے بعد معیشت قابو میں آجائے گی مگر 8 ماہ گزرنے کے بعد بھی معیشت کا برا حال ہے اور اب پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا ہے –

 

صحافی علی خضر نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں دعویٰ کیا کہ ”سٹیٹ بینک نے بینکوں کے صدور کو ماہانہ درآمدی ادائیگیوں کا کوٹہ کم کرنے کی زبانی ہدایات جاری کی ہیں، ، سپلائی چین میں رکاوٹ کے باعث آئندہ 2 سے3 ماہ میں خوراک سمیت کئی شعبوں میں قلت کی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔“اس کے بعدچیزوں کی نہ صرف قیمتیں بڑھیں گی بلکہ ان اشیاء کے مارکیٹ سے غائب ہونے کے امکانات بھی بڑھتے جارہے ہیں -اور یہ بھی خطرہ ہے کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیاء کی بھی قلت پیدا ہوسکتی ہے مگر اس سے ملک میں امن وامان کی فضا بھی خراب ہوسکتی ہے –

Related posts

نیا اے سی 12 دن چلایا ؛بل 60 ہزار آگیا ؛ریحام خان تپ گئیں

بابر اعظم کے بعد وہاب ریاض نے بھی مبشر لقمان کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دے دیا

امریکہ میں پاکستانی انتخابات کی تحقیقات کی قرارداد ’ ہماری بڑی کامیابی‘ ہے:شہباز گل