پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں افغان پناہ گزین 40 سالوں سے پاکستان میں آباد ہیں ان میں سے زیادہ تر کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہیں مگر طالبان کی حکومت آنے کے بعد کئی لاکھ افراد بارڈر کراس کرکے پاکستان آگئے تھے جن میں بہت سے دہشت گرد بھی تھے انہی افغانیوں کے بارے میں حکومت پریشان ہے اور ان کو واپس بھیجنا چاہ رہی ہے –
طالبان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد 6 لاکھ سے 8 لاکھ افغانوں نے پاکستان میں پناہ لی تھی مگر حکومت کی جانب سے ان کو نکل جانے کے حکم کے بعد 5 لاکھ 49 ہزار 54 رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افغان پناہ گزین 2016ء میں پاکستان چھوڑ گئے۔ مگر پھر افغانیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان آکر آباد ہوگئی جس کی وجہ سے حالیہ مہینوں میں پاکستان سے جانے والے افغان پناہ گزینوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ یکم نومبر 2023ء کی پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن تک1 لاکھ 40 ہزار میں سے1 لاکھ 26 ہزار افغان پناہ گزیں پاکستان سے سر حد پار کرکے افغانستان چلے گئے ہیں۔ گزشتہ یکم اکتوبر تک1 لاکھ 4 ہزار 481 افغان افغانستان منتقل ہوئے۔2021ء میں طالبان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد 6 لاکھ سے 8 لاکھ افغانوں نے پاکستان میں پناہ لی تھی۔ پاکستان میں ایک وقت ان کی تعداد بڑھ کر 48 لاکھ تک پہنچ گئی ان میں غیر رجسٹرڈ پناہ گزینوں کی تعداد 17 لاکھ تھی ۔