پی ٹی آئی سینیٹر اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز نے انکشاف کیا کہ بچوں کو ملک سے ڈالر اسمگل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اجلاس کے شرکاء کو پاکستان کی مہنگائی، شرح سود اور زرمبادلہ کے بارے میں بریفنگ دی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی لیکن مرکزی بینک کے حکام نے اس سے استفادہ نہیں کیا۔ سینیٹر کے جواب میں اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ معیشت کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 10 بلین ڈالر لگایا گیا تھا اور یہ رواں مالی سال کے اختتام تک 7 بلین ڈالر رہے گا۔ سینیٹر عزیز نے پیش گوئی کی کہ لگژری آئٹمز پر 25 فیصد ٹیکس بڑھانے سے ریونیو میں کمی آئے گی اور سمگلنگ کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ سینیٹر نے مزید انکشاف کیا کہ بچوں کو ڈالر کی سمگلنگ میں استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ سرحد سے روزانہ کی بنیاد پر چار سے پانچ ملین ڈالر اسمگل ہو رہے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر نے دعویٰ کیا کہ رواں مالی سال میں 2.4 ملین ڈالر سے زائد کا قرضہ واپس کر دیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اگلے ہفتے کے آخر تک 4.3 ارب تک پہنچ جائیں گے اور اس سال مہنگائی کی سالانہ شرح 26.5 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔
پاکستان سے ڈالر اسمگل کرنے کے لیے بچوں کو استعمال کیا جا رہا ہے
