کل تحریک طالبان نے پاکستانی اداروں اور عوام پر حمل؛وں اور جنگ بندی ختم کرنے کی دھمکی دی تھی اور آج انھوں نے کوئٹہ کے پولیس کے ادرے کو اپنے نشانے پر رکھ لیا -� پاکستان کے جنوب مغربی شہر کوئٹہ میں ایک خودکش بم دھماکے میں پولیس کی گاڑی پر حملہ ہوا ہے، جس میں پولیس کے مطابق، کم از کم ایک پولیس افسر اور دو شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
بلیلی کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ۔
ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ کی میڈیا سےگفتگو#Quetta pic.twitter.com/JkJ9b9NNAv— PTV News (@PTVNewsOfficial) November 30, 2022
تحریک طالبان پاکستان کے مسلح گروپکالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ۔کوئٹہ پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) غلام اظفر مہیسر نے صحافیوں کو بتایا کہ جس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا وہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت میں پولیو ویکسینیشن مہم کے کارکنوں کی حفاظت کے لیے تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو لے کر جا رہی تھی۔
#Quetta bleeds – TTP claimed a suicide attack on police vehicle near baleli check post; 2 Shaheed & several injured including civilians. pic.twitter.com/EMFSe3VtT8
— Ahmad Kamran (@_AhmadMujtaba) November 30, 2022
مہیسر نے کہا کہ بلیلی ضلع میں ہونے والے واقعے میں کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 20 پولیس اہلکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں دو دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال کے ایک اہلکار جاوید اختر نے الجزیرہ کو بتایا کہ شہری ہلاکتوں میں ایک چار سالہ بچی اور ایک خاتون شامل ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں اور پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔