پاکستان تحریک انصاف یا پاکستان مسلم لیگ کون سی جماعت اگلا الیکشن جیتے گی

پاکستان میں اس وقت پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کی حکومت ہے خان صاحب نے تبدیلی کا نعرہ لگا کر عوام کو اپنا گرویدہ بنایا اور 22 سال کی جدوجہد کے بعد خان کو ان کی محنت کا صلہ مل گیا اور ان کو وزیراعظم کا عہدہ بھی مل گیا

عمران خان کی جماعت کو سب سے پہلے 30 ستمبر 2011 کے جلسے کے بعد پزیرائی ملی جب انھوں نے مینا ر پاکستان بھر کر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کےخلاف خطرے کی گھنٹی بجادی پھر 2013 کے انتخابات میں بھی انھوں نے فقیدالمثال جلسے کیے مگر ان کی جماعت تقریبا 33 سیٹیں ہی لے پائی اس کے بعد 2014 کے ان کے دھرنے نے انہیں مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچادیا اور وہ 2018 کا الیکشن 100 سے زائید سیٹیں جیت کر اس ملک کے حکمران بن گئے

مگر اس وقت ان کو مسائل سے گھرا اور قرضون مین ڈوبا پاکستان ملا ان کی جماعت کے پہلے وزیر خزانہ اسد عمر پاکستان کی معیشت کو بھتر نہ بنا سکے دوسری جانب خان کے مدمقابل سارے مافیاز نے قمر کس لی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اگر خان صاحب مضبوط ہوگئے تو ان کے لیے زمین تنگ پڑجائے گی ابھی یہ ماسئل جاری تھے کہ کرونا کی وبا نے پاکستان سمیت ساری دنیا کو اپنے اثر میں گکڑ لیا مگر اس وقت بھی خان صاھب نے بہتریں فیصکے لیے اور کرونا کی وبا سے پاکستانیوں کو نکالا

خان کی خوش قسمتی ان کا ملک کے مقتدر اداروں کے ساتھ کام کرنا اور ایک پیج پر ہونا بھی ہے وہ ہر کام سوچ سمجھ کر اور باہمی مشورے سے کرتے ہیں دوسری جانب اپوزیشن ہر وقت دھونس اور طاقت اور دھمکی والی زبان استعمال کرتی ہے ملک کے اداروں کو آنکھییں دکھاتی ہے اور اس پر ظلم یہ کہ سپریم کورٹ سے سزا پانے کے بعد بھی خود کو بے گناہ سمجھتی ہے وہ لوگ جو اربوں کی جائدادیں دنیا بھر میں بنائے اور چھپائے بیٹھے ہیں وہ بھی جلسوں میں آکر ایمانداری اور ملک میں کی گئی لوٹ مار پر بڑے بڑے بھاشن اور لیکچر دیتے ہیں

اس وقت تک تو خان صاحب کے ستارے ان کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں جہانگیر ترین گروپ،گلگت کشمیر،سیالکوٹ کے انتخابی نتائیج اور پی ڈی ایم کی ناکامی کے بعد تو بظاہر ایسا لگتا ہے ہے کہ اگلی حکومت بھی پاکستان تحریک انصاف ہی کی ہوگیمگر اس کے لیے عمران خان کو ہر صورت مہنگائی پر قابق پانا ہوگا کیونکہ واحد چیز جو اس وقت خان کے خلاف جارہی ہے وہ مھنگائی کا جن ہے جسے خان کو بوتل میں بند کرنا ہوگا اور اگر ہو اس کام میں ناکام ہوگئے تو پھر کوئی نیا سرپرائز بھی اگلے الیکشن میں دیکھنے کو مل سکتا ہے

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی