پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان دن بدن مضبوط ہوتے جارہے ہیں- ان کی جماعت کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور جس طرح انہوں نے کرونا وبا کو ہینڈل کیا پوری دنیا نے ان کے سمارٹ لاکڈاؤن کو پسند کیا اور اس طرح کرونا جس نے دنیا کی معیشت کو بند گلی میں قید کردیا تھا عمران خان کے وژن نے اس بند گلی میں دنیا کے لیے راستہ کھولا

پاکستان کی جماعت تحریک انصاف اگر اسی طرح پرفارم کرتی رہی اور خان صاحب اگر بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے میں کامیاب ہوگئے تو اگلے الیکشن میں بھی ان کی جماعت کے جیتنے کے چانسز بہت زیادہ روشن ہیں -اگر ہم ٹویٹر نحاذ کی بات کریں تو خان صاحب 2011 سے ٹویٹر کے بے تاج بادشاہ ہیں اور یہاں بھی ان کی مقبولیت میں ذرا کمی واقع نہیں ہوئی
دوسری جانب اگر اپوزیشن کا ان کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو اپوزیشن اپنے پچھلے 30 سالوں کے کیے گئے گناہ کی سزا بھگت رہی ہے- کرپشن کا ناسور ان کا تعاقب کررہا ہے اور عدالتوں میں حاضری سے ان کی جان نہیں چھوٹ رہی -آئے دن ان کے نئے سکینڈلز سامنے آجاتے ہیں جو ان کے کیے ان کی پریشانی میں اور اضافہ کردیتے ہین
اپوزیشن کی جماعتوں کی ایک اور ناکامی ان کی آپس میں نااتفاقی ہے- ہر جماعت اپنے اپنے مفاد کے لیے کام کررہی ہے -پی -ڈی -ایم کی ناکامی اور اس میں مریم اور فضل الرحمان کا جارحانہ رویہ اور پھر پیپلز پارٹی اور اے این پی کا یو ٹرن پی ڈی ایم کی کشتی میں سوراخ کرگیا اور اب ان کی کشتی بیچ منجدھار کے ہچکولے کھا رہی ہے
جس کا پورا فائدہ عمران خان اور ان کے ساتھی اٹھا رہے ہیں مگر عمران کی جماعت میں جہانگیر ترین اور ان جیسے دوسرے چند سیاست دان ہر وقت سازشوں میں مصروف رہتے ہیں مگر چونکہ خان صاحب ایک ایسے اسارے کے ساتھ تحمل کے ساتھ چل رہے ہیں جن کے پروفیشنل رویے کی دنیا تعریف کرتی ہے اس لیے ان کی کرسی کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے