پاکستان تحریک انصاف اس بار عام انتخابات میں حصہ لے گی ؛نگران وزیراطلاعات

نگران وزیراعظم نے امریکہ میں اپنے دورے کے دوران تحریک انساف اور عمران کان کے حوالے سے بیان دیا تھا کہ ان کی عدم موجودگی میں بھی پاکستان میں عام انتخابات ہو سکتے ہیں جس پر پورے ملک میں یہ شور مچ گیا تھا کہ نگران وزیراعظم کا کام بالکل غیر جانبدار رہنا ہوتا ہے مگر یہ تو نون لیگ کی زبان بول رہے ہیں جس پر ملکی اور گیرملکی میدیا میں بہت بات ہوئی جس کے بعد نگران حکومت کو اس پر یو ٹرن لینا پڑگیا – وزارت اطلاعات نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیئے گئے انٹرویو پر باضابطہ بیان جاری کردیا۔

وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہیں، نگران وزیراعظم کے حالیہ انٹرویو کے ایک حصے کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔پاکستان کے آئین اور مروجہ انتخابی قوانین کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو عام انتخابات میں حصہ لینے کا مساوی حق حاصل ہے، لیکن جرائم پر سزا قانونی طور پر جائز ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ امر افسوس ناک ہے کہ انٹرویو پر یہ غلط تاثر دیا گیا کہ کسی مخصوص شخص کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزارت اطلاعات نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ”ہم ذاتی انتقام نہیں لے رہے، نگران وزیراعظم نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ قانون سب سے اہم ہے، چاہے عمران خان ہو یا کوئی اور سیاست دان ۔
وزارت اطلاعات کے مطابق نگران وزیراعظم نے کہا تھا کہ شفاف انتخابات عمران خان یا ان کی پارٹی کے سینکڑوں ارکان کے بغیر ہوسکتے ہیں جو توڑ پھوڑ اور جلاﺅ گھیراﺅ سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر جیلوں میں ہیں، کیونکہ اس کی وجہ سے ملک میں ایک بھونچال آگیا تھا –

وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ انوار الحق کاکڑ ننے واضح کہا تھا کہ پارٹی کے ہزاروں لوگ جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، سیاسی عمل چلائیں گے، وہ انتخابات میں حصہ لیں گے،یان میں کہا گیا ہے کہ ہر شہری قانون کے سامنے برابر ہے اور قانونی الزامات کا سامنا کرنے والے کسی بھی فرد کے حوالے سے قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، عدلیہ آزاد اور خودمختار ہے اور نگران حکومت کے پاس نہ تو عدالتوں پر اثر انداز ہونے کا کوئی اختیار ہے نہ ارادہ، کسی قانونی یا عدالتی فیصلے سے متاثرہ شخص کو ریلیف کے لئے اعلی عدالتی فورم سے رجوع کا آئینی حق حاصل ہے۔نگران حکومت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پرعزم ہے، انتخابات کے انعقاد کے لئے آئینی اور قانونی ڈھانچے کی حمایت کرے گی، نگران حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور آزاد عدلیہ کے تمام احکامات اور ہدایات پر مکمل عمل درآمد ہو۔ اور پی ٹی آئی یا پارٹی کے کسی بھی رہنما کے الیکشن لڑنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

یان میں کہا گیا ہے کہ ہر شہری قانون کے سامنے برابر ہے ، عدلیہ آزاد اور خودمختار ہے اور نگران حکومت کے پاس نہ تو عدالتوں پر اثر انداز ہونے کا کوئی اختیار ہے نہ ارادہ، کسی قانونی یا عدالتی فیصلے سے متاثرہ شخص کو ریلیف کے لئے اعلی عدالتی فورم سے رجوع کا آئینی حق حاصل ہے۔نگران حکومت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پرعزم ہے، انتخابات کے انعقاد کے لئے آئینی اور قانونی ڈھانچے کی حمایت کرے گی، نگران حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور آزاد عدلیہ کے تمام احکامات اور ہدایات پر مکمل عمل درآمد ہو۔
پاکستان میں وزیراعظم کے بیان پر میڈیا سمیت ملک بھر میں بے یقینی کی سورتحال پیدا ہوگئی تھی جس میں اب اس بیان کے بعد کافی حد تک جمود آئے گا –

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

پاکستانی قوم نے عید پر 500 ارب روپے خرچ کرکے 68 لاکھ جانور قربان کیے