پاکستان اپنے اسلحے کو منصفانہ طور پر استعمال کرے گا: سہیل محمود

پاکستان اسلحے پر قابو پانے کے مسائل کے حوالے سے منصفانہ اور متوازن رویہ اپنانے پر زور دیتا ہے۔

ریڈیو پاکستان نے کہا کہ پاکستان نے تمام ریاستوں کے لیے مساوی تحفظ کے اصول پر مبنی ہتھیاروں کے کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے مسائل کے لیے ایک مساوی اور متوازن انداز اپنانے پر زور دیا ہے۔

جنیوا میں تخفیف اسلحہ کی کانفرنس کے اعلیٰ سطحی حصے سے ورچوئل فارمیٹ میں خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ بغیر کسی امتیاز کے بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری پائیدار عالمی امن اور سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوں نے اسلحے پر قابو پانے کے دیرینہ معاہدوں کے خاتمے کی طرف توجہ مبذول کروائی جو کہ قائم کردہ عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے استثنیٰ کی پالیسیوں کے ذریعے زور پکڑتی ہے۔

خارجہ سکریٹری نے جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک استحکام کے لیے سنگین تناؤ پر روشنی ڈالی، جو کہ قوانین کے امتیازی اطلاق اور بھارت کو جدید فوجی ٹیکنالوجیز، ہتھیاروں اور ترسیل کے نظام کی فراہمی سے بڑھ رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ پاکستان کسی کیمپ کی سیاست کا حصہ نہیں بنے گا بلکہ اپنے مفادات پر توجہ دے گا۔

وزیراعظم عمران خان کے روس کے دو روزہ دورے کے بارے میں اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کسی بھی فوجی تنازع سے پورے خطے بالخصوص ترقی پذیر ممالک متاثر ہوتے ہیں۔

شاہ محمود نے کہا تھا کہ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ روس یوکرین تنازع کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔

Image Source: The Express Tribune

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ سے قبل امریکہ کی جانب سے سینئر سطح پر رابطہ کیا گیا تھا جس میں پاکستان نے دورے کا مقصد بتایا تھا۔

وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی کو جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف منتقل کر دیا ہے اور ہمیں علاقائی روابط کے لیے آگے بڑھنا ہے۔

Related posts

وطن دشمنوں کے ساتھ لڑائی میں کیپٹن اسامہ شہید ؛2 دہشت گرد ہلاک

کیپٹن کرنل شیر خان شہید (نشانِ حیدر) کا 25واں یومِ شہادت

محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیےپنجاب میں فوج طلب