اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان تمام انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ سے ملاقات میں وزیر خارجہ نے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے حکومت کی پالیسی کا خاکہ پیش کیا جس کا مقصد انسانی وقار کو یقینی بنانا، خواتین کو بااختیار بنانا، بچوں کے حقوق کو آگے بڑھانا، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
قریشی اور ہائی کمشنر بیچلیٹ نے افغانستان کی صورتحال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کے عوام کو انسانی بحران اور معاشی بدحالی سے بچنے کے لیے بین الاقوامی امداد اور حمایت کی اشد ضرورت ہے۔
تمام افغانوں کے انسانی حقوق کے احترام پر بین الاقوامی برادری کی افغانستان سے توقعات کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے زور دیا کہ افغان حکام کو تعمیری طور پر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بھی افغان عوام کے ساتھ انسانی اور معاشی امداد کے اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین، منظم اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ کشمیر کی دو رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی مسلسل نگرانی اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے خاص طور پر غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔
وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ بھارت کو اس کے غیر قانونی اقدامات اور سنگین جرائم کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔